پاک-افغان وزرائے خارجہ ملاقات، تعلقات میں پیش رفت پر اطمینان، دہشت گردی پر تحفظات کا اظہار
افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کے دوران کہا کہ افغانستان کی سرزمین دہشت گردی کیلیے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔
نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے سہہ ملکی مذاکرات کے موقع پر افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات، تجارتی روابط اور سیکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
فریقین نے ناظم الامور کی سطح سے سفیر کی سطح تک سفارتی نمائندگی بڑھانے کو خوش آئند قرار دیا، جب کہ تجارت اور ٹرانزٹ کے شعبوں میں نمایاں بہتری پر بھی اتفاق کیا گیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی اور سیاسی روابط میں حوصلہ افزا پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، تاہم سلامتی کے شعبے، خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف تعاون میں اب بھی خاطر خواہ بہتری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے افغانستان کی سرزمین سے حالیہ مہینوں میں پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افغان حکام پر زور دیا کہ تحریک طالبان پاکستان (TTP)، بلوچ لبریشن آرمی (BLA) اور مجید بریگیڈ جیسے گروہوں کے خلاف فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
جواباً افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گرد گروہ کو پاکستان یا کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے افغان حکومت کے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ امن اور استحکام افغانستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افغان حکومت کی پرتپاک میزبانی پر شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان، افغانستان کے ساتھ دیرپا امن، باہمی احترام اور تعاون پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے۔