یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا، جہاں ان کا استقبال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ مجھے یقین ہے روسی صدر پیوٹن بھی جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ یوکرین میں امن کے قیام کا یہ ایک سنہری موقع ہے، جس سے ہم سب کو فائدہ ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جنگ مستقل اور دیرپا بنیادوں پر ختم ہو نہ کہ وقتی طور پر، تاکہ پھر لڑائی دوبارہ شروع ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
ہم سب چاہتے ہیں کہ یوکرین کے عوام خوشحال ہوں۔ اگر معاملات مثبت رہے تو میں زیلنسکی اور پیوٹن کے ساتھ سہ فریقی مذاکرات کے لیے تیار ہوں۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ماضی میں چھ بڑی جنگیں ختم کرائی ہیں اور اب بھی دنیا میں دیرپا امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب یوکرین کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے متحد ہیں۔ میرا خواب ہے کہ دنیا میں امن ہو اور تمام ممالک باہمی تجارت کریں۔
اس موقع پر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ہمیں جنگ کے خاتمے کی حمایت کرنی چاہئے ہمیں سیکیورٹی کی واضح ضمانت چاہئے تاکہ یوکرین محفوظ رہ سکے۔
صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ روس یوکرین جنگ کا خاتمہ ضرور ہوگا، لیکن یہ کب ہوگا، یہ میں نہیں بتا سکتا۔
ملاقات کے دوران دیگر سات اہم عالمی رہنما بھی وائٹ ہاؤس میں موجود تھے، جنہوں نے یوکرین میں قیامِ امن کے لیے مشترکہ کوششوں کی حمایت کی۔