کراچی کے علاقے ملیر کینٹ میں زمین پر قبضے کی سنگین کوشش کے الزام میں تھانیدار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق سپر ہائی وے پر 26 ایکڑ زمین پر قبضے کی کوشش کی گئی، جس میں تھانیدار نے مبینہ طور پر سہولت کاری کی ہے۔
مدعی کے بیان کے مطابق 13 اگست کو چوکیدار نے اطلاع دی کہ زمین پر قبضے کی کوشش ہورہی ہے، جس پر ہم وہاں پہنچے اور پولیس کو اطلاع دی۔ ابتدا میں ایس ایچ او نے دو پولیس اہلکار بھیجے مگر دونوں اہلکار بغیر سرکاری اسلحہ کے زمین پر پہنچے۔
مزید پڑھیں: یومِ شہدائے پولیس کے موقع پر شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے نغمہ جاری
اس دوران زمین کی کھدائی کے لیے ہیوی مشینری بھی اندر داخل کی گئی جبکہ 50 سے 60 مسلح افراد نے دھاوا بول دیا۔ یہاں تک کہ خواتین اور بچے بھی مسلح افراد کے ہمراہ زبردستی زمین میں داخل ہوگئے۔
مقدمے کے مطابق ایس ایچ او کے حکم پر آنے والے پولیس اہلکاروں نے قبضہ مافیا کے لیے دروازہ کھولا، جس کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے 4 گارڈز زخمی ہوئے اور ان سے اسلحہ چھین لیا گیا۔
مدعی نے الزام لگایا ہے کہ یہ قبضہ تھانے کے ایس ایچ او کی ملی بھگت سے کیا گیا۔ پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔