پاکستان نے ڈیجیٹل مالیاتی نظام کی طرف ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاپانی بلاک چین ٹیکنالوجی کمپنی سورامیتسو کے ساتھ مل کر سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) کے پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کر دیا ہے۔
معروف بین الاقوامی مالیاتی جریدے نکی ایشیا کی رپورٹ کے مطابق، اس منصوبے پر رواں سال عملی کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ڈیجیٹل پاکستانی روپیہ، سورامیتسو کے تیار کردہ سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی پلیٹ فارم پر چلایا جائے گا۔ جاپان کی وزارتِ تجارت و صنعت اس منصوبے کے لیے فنڈنگ فراہم کرے گی، جو کہ گلوبل ساؤتھ فیوچر-اورینٹڈ کو-کری ایشن پروجیکٹ کا حصہ ہے۔
اس منصوبے کا بنیادی مقصد پاکستان میں نقدی کی مینجمنٹ، طباعت، ترسیل اور سیکیورٹی پر اٹھنے والے اربوں روپے کے اخراجات کو کم کرنا اور مالیاتی نظام کو مزید مؤثر و شفاف بنانا ہے۔
ٹوکیو میں قائم کمپنی سورامیتسو اس سے قبل کمبوڈیا کی ڈیجیٹل کرنسی بایکونگ بھی کامیابی سے تیار کر چکی ہے۔
کمپنی کے مطابق، پاکستان کے 250 ملین افراد اور 400 ارب ڈالر سے زائد کی معیشت کے پیش نظر، یہ منصوبہ ان کے لیے اب تک کا سب سے بڑا اور اہم ترین پراجیکٹ ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سورامیتسو انٹرنیٹ کے بغیر اسمارٹ فون پر ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے لین دین کی سہولت پر بھی کام کر رہی ہے، جو پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے ایک انقلابی قدم ثابت ہو سکتا ہے۔ اس ماڈل کو دیگر ترقی پذیر معیشتوں کے لیے بھی مثالی تصور کیا جا رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد پہلے ہی اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی کے پائلٹ کے لیے تیاری مکمل کر چکا ہے اور ورچوئل اثاثوں کے لیے جامع ریگولیٹری فریم ورک کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔