اسرائیل کی فوج نے غزہ میں نئے حملوں کی منصوبہ بندی کی منظوری دے دی

اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز غزہ کی پٹی میں نئی حملوں کے لیے فریم ورک کی منظوری دینے کا اعلان کیا ہے، یہ اعلان اُس وقت کیا گیا ہے جب اسرائیلی سیکورٹی کابینہ نے غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسرائیلی فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف، لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر نے غزہ میں فوجی آپریشن کے منصوبے کے لیے بنیادی فریم ورک کی منظوری دی، جس کا اعلان اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کیا گیا۔

تاہم وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت نے ابھی تک غزہ کے سب سے بڑے شہر غزہ سٹی میں فوجی کارروائی کے لیے کوئی واضح وقت کا تعین نہیں کیا ہے، جہاں ہزاروں افراد پچھلے حملوں سے بچنے کے لیے پناہ گزین ہیں۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں غزہ سٹی پر اسرائیلی فضائی حملے تیز ہوگئے ہیں، جس میں زیٹون اور صبرا کے رہائشی علاقوں کو بہت شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں ممکنہ طور پر بلند عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

فوجی منصوبے کی منظوری کی خبر اس وقت آئی ہے جب حماس نے کہا ہے کہ اس کے ایک اعلی سطحی وفد نے قاہرہ پہنچ کر مصری حکام کے ساتھ عارضی جنگ بندی پر ابتدائی بات چیت شروع کر دی ہے۔

اسرائیل کے غزہ جنگ میں اضافے کے منصوبے نے عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کیا ہے، جب کہ اندرونِ ملک بھی اس کے خلاف مزاحمت بڑھ رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط کے آثار بڑھتے جا رہے ہیں، جہاں اسرائیل نے انسانی امداد کی مقدار میں کمی کر دی ہے۔

اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے بعد سے جاری جنگ میں کم از کم 1,219 افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے، جب کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں کم از کم 61,599 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

Related posts

وزیراعظم کی سیکیورٹی فورسز کو کامیاب آپریشنز پر خراج تحسین

عبد اللہ بن زید اور مصر کے وزیر خارجہ نے بات چیت کی – متحدہ عرب امارات

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر روانہ، امیر قطر سے اہم ملاقات متوقع