حماس کمانڈریا ذمے دارصحافی اور شفیق باپ!غزہ میں شہیدانس الشریف کون تھا؟

حماس کمانڈریا ذمے دارصحافی اور شفیق باپ!غزہ میں شہیدانس الشریف کون تھا؟۔ ذمے داری انجام دیتے ہوئے شہید ہونے والے صحافی سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں ۔

اتوار کوشہیدہونے والے الجزیرہ کے 5 صحافیوں میں 28 سالہ انس الشریف،محمد قریقہ، کیمرہ مین ابراہیم ظہیر،مومین علیوا اور ڈرائیورمحمد نوفل شامل ہیں۔

28 سالہ انس الشریف

حملے میں شہید 28 سالہ انس الشریف نے جنگ کے آغاز سے ہی نمایاں طور پررپورٹنگ کی تھی۔

اسرائیل کادعویٰ ہے کہ انس الشریف “حماس کے دہشتگردسیل کے سربراہ”تھا۔ لیکن اس دعوے کے حمایت میں شواہدپیش نہیں کیے گئے۔

انس الشریف نے اس اسرائیلی دعوے کی تردید کردی تھی۔ الجزیرہ اورمیڈیا کے حقوق کے گروپ اس الزام کو مسترد کر چکے ہیں۔

بی بی سی کاکہناہے کہ انس الشریف موجودہ تنازع سے قبل غزہ میں حماس کی میڈیا ٹیم کیلئے کام کرتے تھے۔

اسرائیلی حملے سے قبل سوشل میڈیا پر اپنی کچھ پوسٹس میں صحافی کو حماس پر تنقید کرتے ہوئے سناگیاتھا۔

الجزیرہ کے مطابق انس الشریف جنگ کے دوران غزہ میں سب سے نمایاں نامہ نگاروں میں سے ایک تھے۔

براڈکاسٹر نے بتایاکہ وہ پٹی کے شمال میں جبلیہ کے گنجان آباد علاقے میں پیدا ہوا۔ اس نے الجزیرہ کے لیے تقریباً دو سال کام کیا۔

الجزیرہ انگلش میں خبروں کے ڈائریکٹرصلاح نیگم نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ 4سالہ بیٹی اورایک سالہ بیٹےکا شفیق باپ تھا۔

اس سال جنوری میں اپنی اہلیہ کے ساتھ انسٹاگرام پوسٹ میں وہ اپنے2 بچوں کے ساتھ مسکراتے دیکھے گئے۔

الشریف کے والد پہلے ہی دسمبر 2023 میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوچکے ہیں ۔  جب ان کے گھر کونشانہ بنایا گیا تھا۔

Related posts

عبد اللہ بن زید اور مصر کے وزیر خارجہ نے بات چیت کی – متحدہ عرب امارات

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر روانہ، امیر قطر سے اہم ملاقات متوقع

پاکستان کے بڑے ڈیمز میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ، کئی ڈیمز مکمل بھر گئے