خطرے کی گھنٹی، این ڈی ایم اے کا ملک بھر میں ممکنہ سیلابی صورتحال پر ہنگامی الرٹ جاری

پاکستان بھر میں مون سون بارشوں کے نئے سلسلے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (NEOC) نے دریاؤں میں طغیانی، ندی نالوں میں شدید بہاؤ، پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور بڑے شہروں میں شہری سیلاب کے خدشات کے پیش نظر ملک گیر الرٹ جاری کر دیا ہے۔

عوام کو محتاط رہنے، سرکاری ہدایات پر عمل کرنے اور حساس علاقوں سے انخلاء کے لیے تیار رہنے کی ہنگامی اپیل کر دی گئی ہے۔

ملک کے مختلف حصوں میں جاری اور آئندہ متوقع شدید بارشوں کے پیشِ نظر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (NDMA) نے سیلابی خطرات کے بڑھنے پر الرٹ جاری کر دیا ہے۔

ممکنہ صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے NEOC نے خبردار کیا ہے کہ دریائے سندھ، چناب، راوی اور ستلج کے مختلف مقامات پر پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔

الرٹ کے مطابق دریائے سندھ، چناب، راوی، ستلج پر تونسہ، گڈو، مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، جبکہ نالہ ایک، پلکھو، ڈیک، ہڈیارہ، بین اور بسنتر میں درمیانے سے اونچے درجے کا بہاؤ متوقع ہے۔

رہورٹس کے مطابق تربیلا ڈیم 96% اور منگلا ڈیم 64% تک بھر چکے ہیں، جس سے پانی کا مزید دباؤ بڑھ سکتا ہے۔

13 تا 15 اگست کے دوران لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، خانیوال میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے، ساہیوال، لودھراں، مظفرگڑھ، کوٹ ادو، تونسہ، بہاولپور، ڈی جی خان، راجن پور، رحیم یار خان میں بھی تیز بارشیں متوقع ہیں۔

جبکہ لاہور، فیصل آباد، ملتان جیسے بڑے شہروں میں شہری سیلاب کا خطرہ، ڈی جی خان اور راجن پور میں پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ اور پیر پنجال کے نالوں میں بھی پانی کے بہاؤ میں اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان میں بھی شدید الرٹ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق چترال، دیر، سوات، کوہستان، بونیر، پشاور، مردان، چارسدہ، ہنگو سمیت دیگر اضلاع میں آندھی، طوفان اور شدید بارشوں کا امکان ہے۔

دریائے کابل، سوات اور پنجکوڑا، بارہ، کلپانی کے بہاؤ میں اضافہ کا خدشہ ہے، لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب کا خدشہ بلند ترین سطح پر پہنچ سکتا ہے۔

گلگت بلتستان میں ہنزہ، شگر، گانچھے میں مون سون بارشیں اور گلیشیئرز کے پگھلاؤ کے باعث دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے کا امکان ہے جبکہ خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے، سالتورو میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے۔

Related posts

قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 77ویں برسی پر مزارِ قائد پر تقریب، وزیراعلیٰ سندھ کی حاضری

متحدہ عرب امارات کے صدر اور بحرین کے بادشاہ دوطرفہ تعلقات – متحدہ عرب امارات پر بات چیت کرتے ہیں

برساتی پانی کھڑا ہونے سے مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات