لاکھوں بھیڑوں اور بکریوں کو بیماریوں سے بچانے والی ویکسین میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے۔
خصوصی آڈٹ رپورٹ کے مطابق بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین پوری فراہم کیے بغیر ہی سپلائرز کو ادائیگیاں کر دی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد وٹرنری لیبارٹریز سے متعلق آڈٹ میں یہ حقائق سامنے آئے کہ مطلوبہ مقدار پوری نہ پہنچانے کے باوجود سپلائر کمپنی کو 2 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ ویکسین کی ترسیل کے لیے جعلی ڈلیوری چالان تیار کیے گئے اور 24 لاکھ خوراکوں کی جعلی ڈیٹا انٹری کر کے ادائیگی کو درست ظاہر کیا گیا۔
مزید پڑھیں: لمپی اسکن سے نمٹنے کے لیے مقامی ویکسین تیار دس گنا سستی ویکسین کی قیمت صرف 25 روپے ہے
آڈٹ رپورٹ کے مطابق کمپنی کو 1 کروڑ 70 لاکھ خوراکیں فراہم کرنی تھیں، مگر صرف 1 کروڑ 40 لاکھ خوراکیں ہی دی گئیں۔ ویکسین خوراکوں کی کل مالیت 13 کروڑ 34 لاکھ روپے تھی، لیکن سپلائر نے محض 11 کروڑ 46 لاکھ روپے کی ویکسین فراہم کی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا، اسلام آباد، حیدرآباد، کوئٹہ، لاہور اور مظفرآباد بھیجی جانے والی ویکسین میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کے شواہد ملے ہیں۔
آڈیٹر جنرل نے جعلی انٹریوں اور ویکسین پہنچائے بغیر ادائیگی کے معاملے کی انکوائری کی سفارش کی ہے۔