ایران کا آذربائیجان۔آرمینیا امن معاہدے کے تحت ٹرمپ کوریڈور روکنے کا اعلان

ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدے کے تحت مجوزہ “ٹرمپ کوریڈور” کو روکا جائے گا۔

وزارت خارجہ کے مطابق اس کوریڈور کے ذریعے جغرافیائی تبدیلی کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جنہیں ایران کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گا۔

مزید پڑھیں: امریکی مطالبہ مسترد، بیجنگ کا ایران و روس سے تیل خریداری جاری رکھنے کا اعلان

ایران نے خبردار کیا کہ غیر ملکی مداخلت سے خطے کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اس سلسلے میں ایران نے شمالی مغربی سرحدی علاقوں میں فوجی مشقیں بھی کی ہیں، جسے خطے میں اپنی تیاری اور عزم کا واضح پیغام قرار دیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ امریکہ کے ثالثی کردہ امن معاہدے کے تحت موجود جنوبی قفقاز میں مجوزہ “ٹرمپ کوریڈور” (Trump Route for International Peace and Prosperity – TRIPP)  تجویز کیا گیا ہے، تاہم ایران نے اس کی مخالفت کا اعلان کردیا ہے۔

یہ معاہدہ 8 اگست 2025 کو وائٹ ہاؤس میں امریکہ کے زیرِ قیادت، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان دستخط ہوا تھا اور اس کے تحت امریکا کو اس کوریڈور کی ترقیاتی حقوق دیے گئے تھے، جو آذربائیجان کو اس کے “نخجوان” سے ملانے کی غرض سے آرمینیا کے جنوبی علاقے سے گزرتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایرانی صدر نے سرکاری گاڑی چھوڑ کر ٹیکسی کیوں لی؟ وجہ حیران کن

ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر علی اکبر ولیتی نے ریاستی میڈیا کے ذریعے خبردار کیا کہ یہ کوریڈور ایران کی حدود کے قریب کسی غیر ملکی مداخلت کی صورت میں خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

ان کے بقول یہ راستہ ٹرمپ کے مدمقابل ‘سفیر’ کے لیے گیٹ وے نہ بنے، بلکہ قبرستان بن جائے گا”، اور انہوں نے کہا کہ ایران چاہے روس کے تعاون سے ہو یا خود، اس منصوبے کو بلاک کر دے گا۔

علاوہ ازیں، ایرانی وزارت خارجہ نے کرشماتی امن معاہدے کو عمومی طور پر تعریف کی، لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ کسی بیرونی مداخلت کو ایران کی سرحدوں کے نزدیک برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے زور دیا کہ علاقائی امن کو برقرار رکھنے کے لیے خودمختاری اور آزادی کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

Related posts

عبد اللہ بن زید اور مصر کے وزیر خارجہ نے بات چیت کی – متحدہ عرب امارات

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر روانہ، امیر قطر سے اہم ملاقات متوقع

پاکستان کے بڑے ڈیمز میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ، کئی ڈیمز مکمل بھر گئے