انتظامی ڈھانچہ فرسودہ ہوچکا،این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی ہونی چاہیے۔ فاروق ستارنے کہاہے کہ اب وعدوں کی طرف پیش رفت نہ کی گئی تو نقصان ہوگا۔
ایم کیوایم رہنما نے یہ بات’’پروگرام بول رپورٹس ود بتول راجپوت‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں چندسو خاندانوں کا تسلط ہے۔
فاروق ستارنے کہاکہ ملک میں صرف چند سو خاندانوں کے مفادات کی سیاست ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ہر چیز اسٹیٹس کو کا شکار ہے۔
انہوں نے کہاکہ کچھ عرصے پہلے قلفی والے، چھولے والے کے اکاؤنٹ میں ایک ارب روپے کا انکشاف ہوا تھا۔
ان کاکہناتھاکہ بے نامی کے پیسے کسی کے اکاؤنٹ میں رکھے تھے، باہر منتقل نہیں ہو سکے تھے۔ فاروق ستارکاکہناتھاکہ سب سے زیادہ کرپشن سندھ میں ہو رہی ہے۔
فاروق ستار نے کہاکہ اگر 27ویں ترمیم ن لیگ کی طرف سے آ رہی ہے توہمیں تو اعتماد میں لیں۔ ان کاکہاتھاکہ26ویں ترمیم میں ہم سے وعدہ کیا گیا تھا مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایس بی سی اے میں ایک سسٹم ہے جس کو اب بند ہونا چاہیے۔ ان کا کہناتھاکہ وفاق میں ہیں لیکن صوبے میں ہماری اپوزیشن تگڑی ہے۔
ایم کیوایم رہنما نے کہاکہ گورنر سندھ کا فلاحی کاموں میں کلیدی کردار ہے۔ ان کاکہناتھاکہ گورنر سندھ نے بغیر سرکاری وسائل کے فلاحی کام کیے۔
انہوں نے کہاکہ گورنر نے ایک لاکھ سے زائد بچوں کو آئی ٹی کی تعلیم دلوائی،اب یہ بچے ہزاروں ڈالر ماہانہ کما رہے ہیں۔
اب وعدوں کی طرف پیش رفت نہ کی گئی تو نقصان ہوگا
فاروق ستار نے کہاکہ اب وعدوں کی طرف پیش رفت نہ کی گئی تو نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ کراچی معاشی حب اور ترقی کا انجن ہے۔ان کاکہناتھاکہ مقامی حکومت کو بااختیار نہیں کیا جائے گا تو دوسرے شہر ترقی کے انجن نہیں بن سکتے۔
ایم کیوایم رہنما نے کہاکہ وعدہ کیا گیا تھا کہ اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ وعدہ کیا گیا تھا انتظامی، مالی، سیاسی سمیت تمام فیصلے دیے جائیں گے۔
اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہونے چاہئیں
انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل ہونا چاہیے۔ فاروق ستار نے کہاکہ آئینی ترمیم کرنی ہو تو مشکل کام نہیں۔
ان کاکہناتھاکہ ایسی ترمیم جس میں بلدیاتی خودمختاری نہ ہو میری پارٹی اس کا حصہ نہیں بنے گی۔