امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ وہ 15 اگست کو الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کریں گے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر کہا کہ یہ ملاقات یوکرین جنگ کے ممکنہ امن معاہدے کے تناظر میں ہوگی، جس میں “کچھ علاقوں کا تبادلہ” شامل ہو سکتا ہے۔
امریکی اور مغربی حکام کے مطابق پیوٹن نے ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کو ماسکو میں پیشکش دی ہے کہ یوکرین مشرقی ڈونباس ریجن اور 2014 میں روس کے زیر قبضہ آنے والا کریمیا روس کو دے دے، اور جنگ بندی موجودہ محاذ پر کر دی جائے۔
یہ تجویز یورپی حکام میں تشویش کا باعث بنی ہے کیونکہ ان کے خیال میں یہ اقدام ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ سخت پابندیوں سے بچنے کی کوشش ہے، جبکہ روس کی جانب سے بدلے میں کوئی بڑی رعایت نظر نہیں آتی۔
واضح رہے کہ پیوٹن کی امریکہ آمد 2015 کے بعد پہلی بار ہوگی، اور دونوں رہنماؤں کی 2018 کے بعد یہ پہلی بالمشافہ ملاقات ہوگی۔