اسرائیلی حملوں میں 500 سے زائد اسکول تباہ، غزہ کا تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر، ہیومن رائٹس واچ

ہیومن رائٹس واچ نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 500 سے زائد اسکولوں کو تباہ یا شدید نقصان پہنچایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان میں سے بیشتر اسکول جنگ زدہ شہریوں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو رہے تھے، جنہیں اسرائیلی حملوں نے نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج نے غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ پیش کردیا، نارویجن کونسل اور یونیسیف کی شدید مذمت

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں سیکڑوں شہری جاں بحق ہوئے، جب کہ باقی ماندہ اسکول بھی ناقابل استعمال ہو چکے ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ غزہ میں تقریباً تمام تعلیمی ادارے متاثر ہو چکے ہیں، اور شہری محفوظ پناہ گاہوں سے بھی محروم کر دیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسکولوں کی بحالی میں کئی سال لگیں گے اور اس کے لیے بھاری مالی وسائل درکار ہوں گے۔ تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا تعلیمی نظام برسوں تک متاثر رہے گا، جس سے آنے والی نسلیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں تعلیم کے تحفظ کو یقینی بنانے اور متاثرہ تعلیمی ڈھانچے کی فوری بحالی کے لیے اقدامات کرے۔

Related posts

وزیراعظم کی سیکیورٹی فورسز کو کامیاب آپریشنز پر خراج تحسین

عبد اللہ بن زید اور مصر کے وزیر خارجہ نے بات چیت کی – متحدہ عرب امارات

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر روانہ، امیر قطر سے اہم ملاقات متوقع