امریکہ: ایک نئی تحقیق میں فرنچ فرائز اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے درمیان تعلق کا انکشاف ہوا ہے، تاہم ابلے ہوئے یا بیک کیے گئے آلو سے اس طرح کا کوئی خطرہ سامنے نہیں آیا۔
یہ نئی تحقیق، معروف ماہر غذائیت والٹر ولیٹ کے تعاون سے پوسٹ ڈاکٹریٹ محقق سید محمد موسوی کی قیادت میں کی گئی۔
تین دہائیوں پر مشتمل اس طویل مدتی تحقیق میں 205,000 سے زائد بالغ افراد کا ڈیٹا تجزیہ کیا گیا، جو امریکی مطالعات کا حصہ تھے، تحقیق کے نتائج کے مطابق ہفتے میں تین مرتبہ فرنچ فرائز کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 20 فیصد بڑھ جاتا ہے، اس کے برعکس، اُبلے، بیکڈ یا میشڈ آلو کھانے اورذیابیطس کے درمیان کوئی تعلق نہیں پایا گیا۔
دنیا بھر میں سب سے کھائی جانے والی اس سبزی کو اکثر غیر صحت بخش تصور کیا جاتا ہے تاہم محققین کا کہنا ہے کہ خوراک کی تیاری کا طریقہ بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ غذا کی نوعیت کہ آپ کیا کھا رہے ہیں۔ صرف کھانے کا انتخاب ہی نہیں بلکہ اسے کس طرح پکایا گیا ہے، یہ بھی ذیابیطس جیسے امراض کے خطرے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزن کم کرنا ہو یا صحت کا حصول، آلو کے فوائد آپ کو حیران کر دیں گے
محققین نے کہا کہ آپ جو کھاتے ہیں اس سے زیادہ اہم یہ ہے کہ آپ اسے کیسے تیار کرتے ہیں۔ ایک اُبلا یا بیکڈ آلو صحت پر بہت مختلف اثر ڈالتا ہے بہ نسبت ایک ایسے آلو کے جسے ڈیپ فرائی کیا گیا ہو۔
امریکن ڈایابیٹیز ایسوسی ایشن کے مطابق، ڈیپ فرائی کرنا کسی بھی غذا کے لیے سب سے غیر صحت بخش طریقہ ہے، کیونکہ اس سے ٹرانس فیٹس بنتے ہیں جو امراض قلب اور فالج کا سبب بن سکتے ہیں۔ تلنے کے لیے اکثر آلو کو میدے یا بریڈ کرم میں لپیٹا جاتا ہے، جس سے اضافی کاربوہائیڈریٹس شامل ہو جاتے ہیں۔
ماضی کی کچھ تحقیقات کے مطابق اُبلے ہوئے آلو وزن میں کمی اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ہو سکتے ہیں، اسی طرح ایران میں 2,000 بالغ افراد پر کی گئی 6 سالہ تحقیق میں پایا گیا کہ جو لوگ زیادہ آلو، خاص طور پر اُبلے ہوئے آلو کھاتے تھے، ان میں ذیابیطس کا خطرہ 53-54 فیصد تک کم تھا۔
تحقیق سے ثابت ہوا کہ فرنچ فرائز کا زیادہ استعمال ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو 27 فیصد تک بڑھا سکتا ہے، جبکہ اُبلے، بیکڈ یا میشڈ آلو کے ساتھ ایسا کوئی تعلق نہیں پایا گیا۔ اگر فرنچ فرائز کو مکمل اناج سے تبدیل کیا جائے تو ذیابیطس کا خطرہ 19 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔