امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو/ فائل فوٹو
امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے اعتراف کیا ہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات میں کئی رکاوٹیں درپیش ہیں جنہیں دور کرنا ضروری ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ممکنہ ملاقات سے متعلق پیش رفت پر محتاط امید کا اظہار کرتے ہوئے مارکو روبیو نے کہا کہ آج کا دن مثبت رہا، لیکن ابھی بہت سے مراحل طے کرنے باقی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رکاوٹیں موجود ہیں، لیکن پیش رفت ہو رہی ہے، کچھ معاملات پر اتفاق رائے ہونا ابھی باقی ہے۔
مزید پڑھیں: روس امریکا تعلقات میں ڈرامائی کشیدگی، ٹرمپ کا دو نیوکلیئر آبدوزیں متحرک کرنے کا حکم
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ آج کا دن اچھا رہا، لیکن ابھی بہت سا کام باقی ہے، ملاقات کی راہ ہموار کرنے کے لیے سفارتی سطح پر بھرپور کوششیں جاری ہیں، اور یہ عمل چند دنوں میں مکمل بھی ہو سکتا ہے، تاہم اس میں ہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے زور دیا کہ ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات صرف ایک علامتی ملاقات نہیں ہو گی بلکہ اس کا مقصد باقاعدہ مذاکرات کی بنیاد رکھنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ ملاقات صرف تصویریں کھنچوانے تک محدود نہ ہو بلکہ حقیقی پیش رفت ہو۔
یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ نے روسی صدر کے ساتھ حالیہ بات چیت کو ’’اچھی گفتگو‘‘ قرار دیا تھا، لیکن ساتھ ہی کہا تھا کہ وہ اسے “بریک تھرو” نہیں کہیں گے۔
دونوں ممالک کے تعلقات میں حالیہ سردمہری کے باوجود، یہ سفارتی سرگرمیاں ایک بڑی پیش رفت کی جانب اشارہ کر رہی ہیں، تاہم امریکی وزیر خارجہ کے محتاط انداز سے واضح ہے کہ ابھی یہ عمل مکمل ہونے میں وقت لگے گا۔