غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطین کے قومی فخر اور فٹبال کے میدان کا ہیرو سلیمان العبید سمیت مزید 135 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
العبید فلسطین کے مشہور فٹبال کلب الشاطئ کا نمایاں کھلاڑی اور نوجوانوں کے لیے ایک روشن مثال تھا۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، درجنوں شہید، بھوک سے اموات 162 تک پہنچ گئیں
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 135 فلسطینی شہید اور 771 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں 87 وہ افراد شامل ہیں جو امداد کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے تھے۔
اسرائیلی حملے نہ صرف جنگی جرائم کی شکل اختیار کر چکے ہیں بلکہ غزہ میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے بھی ناقابلِ تردید ثبوت سامنے آ رہے ہیں۔
وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 193 ہو چکی ہے، جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک سے مزید 5 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل میروسلاو ینچا نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پر مکمل قبضے کے عزائم “انتہائی تشویشناک” ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ: جنگ بندی کوششوں کے باوجود اسرائیلی حملے جاری، 63 فلسطینی شہید
یورپی کمیشن کی نائب صدر تیریسا ریبیرا نے بھی نیتن یاہو کے منصوبے کو “ناقابل قبول اشتعال انگیزی” قرار دیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اسرائیل کی کھلی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ “یہ فیصلہ اسرائیل کا ہے کہ وہ غزہ پر مکمل قبضے کی جانب بڑھتا ہے یا نہیں”۔
غزہ پر جاری اسرائیلی جنگ میں اب تک کم از کم 61,158 فلسطینی شہید اور 151,442 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
غزہ کی صورتحال پر عالمی سطح پر دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے، مگر اسرائیلی جارحیت میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔