امریکی کوسٹ گارڈ نے ٹائٹن سبمرسیبل حادثے پر اپنی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں حادثے کو “قابلِ بچاؤ سانحہ” قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کی بنیادی وجوہات میں ڈیزائن کی خامیاں، ناقص دیکھ بھال اور نگرانی کے شدید فقدان شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹائٹن آبدوز سانحہ؛ فیس بک پر 10 سال پرانی پوسٹ نے سب کو حیران کردیا
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اوشین گیٹ کمپنی نے سبمرسیبل کے ڈھانچے میں موجود خامیوں کو جانتے بوجھتے نظر انداز کیا اور 2022 میں ہل (Hull) میں پائی جانے والی تکنیکی خرابیوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ کمپنی پر ناقص دیکھ بھال اور زہریلے کام کے ماحول کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
کوسٹ گارڈ رپورٹ کے مطابق حادثے میں ہلاک ہونے والے پانچوں افراد کی جانیں بچائی جا سکتی تھیں اگر وقت پر حفاظتی اقدامات کیے جاتے۔
مزید پڑھیں: سلیمان اپنے والد کے ساتھ ٹائٹن آبدوز میں کیوں گیا تھا؟ والدہ کا اہم بیان آگیا
رپورٹ میں سبمرسیبلز کی حفاظت کے لیے 17 نئی سفارشات پیش کی گئی ہیں جن میں سبمرسیبل آپریشنز کی سخت نگرانی، ڈیزائن کی بین الاقوامی منظوری، اور ورک پلیس سیفٹی کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔
رپورٹ نے کوسٹ گارڈ کے اختیارات میں اضافہ کرنے اور بین الاقوامی سطح پر سبمرسیبل آپریشنز کے لیے قوانین میں اصلاحات لانے کی بھی تجویز دی ہے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے سانحات سے بچا جا سکے۔
کوسٹ گارڈ نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ وارننگ ڈیٹا کے باوجود کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی جس کے نتیجے میں یہ المناک حادثہ پیش آیا۔