وزیر دفاع خواجہ آصف بیوروکریسی سے متعلق اپنے بیان کے بعد سخت ٹرولنگ کا نشانہ بن گئے ہیں، سوشل میڈیا کے جنگجو انہیں ان کی ذمہ داریاں یاد دلا رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے ایکس ( سابقہ ٹوئٹر) پر انکشاف کرتے ہوئے لکھا کہ وطن عزیز کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں پراپرٹی لے چکی ہے اور اب پرتگال کی شہریت لینے کی تیاری کر رہی ہے۔
جس پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ایک صارف نے ان کا ٹوئٹ ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’خواجہ صاحب سات دفعہ ممبر اسمبلی بنے اور کم از کم چھ دفعہ وفاقی وزیر۔ اب سمجھ نہی آ رہی کہ وہ شکوہ بیوروکریٹس کی عیاشی کا کر رہے ہیں یا سیاستدانوں کو کم مواقعے ملنے کا۔ سر سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لیے لوگ آپکو مُنتخب کرتے ہیں, شکایتیں لگانے یا ٹسوے بہانے کہ لیے نہی!
خواجہ صاحب سات دفعہ ممبر اسمبلی بنے اور کم از کم چھ دفعہ وفاقی وزیر۔ اب سمجھ نہی آ رہی کہ وہ شکوہ بیوروکریٹس کی عیاشی کا کر رہے ہیں یا سیاستدانوں کو کم مواقعے ملنے کا۔
سر سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لیے لوگ آپکو مُنتخب کرتے ہیں, شکایتیں لگانے یا ٹسوے بہانے کہ لیے نہی! https://t.co/UmlPzin5ri
— Azhar M Khan (@AzharMKhan3) August 5, 2025
ایک اور صارف نے سوال اٹھا، ’’ ویسے بزدار اس قریب ترین بیوروکریٹ کو گھر سے لایا تھا؟ اسی نظام کے اندر ہی وہ بھرتی ہوکر یہاں تک پہنچا تھا؟ اس سے قبل 10 سال شہباز کی حکمرانی کا دور رہا۔ اس سے قبل بھی ایک دہائی شریف حاکم رہے، اب پھر 3 سال سے شریف حاکم ہیں۔‘‘
ویسے بزدار اس قریب ترین بیوروکریٹ کو گھر سے لایا تھا؟
اسی نظام کے اندر ہی وہ بھرتی ہوکر یہاں تک پہنچا تھا؟
اس سے قبل 10 سال شہباز کی حکمرانی کا دور رہا۔ اس سے قبل بھی ایک دہائی شریف حاکم رہے، اب پھر 3 سال سے شریف حاکم ہیں۔
بیوروکریسی کی وفاداریاں خریدنے میں شریف اور زرداری خاندان…— Obaid Bhatti (@Obibhatti) August 5, 2025
ایک اور صارف نے لکھا، ’’ آپ چاہتے تو اسکے خلاف اقدامات کرسکتے تھے بیوروکریسی میں اصلاحات کرکے جزا و سزا کا معیار مقرر کر سکتے تھے لیکن آپ کو تکلیف صرف یہ ہے کہ آپ کو کھانے کا موقع انکی نسبت کم مل رہا۔‘‘
آپ چاہتے تو اسکے خلاف اقدامات کرسکتے تھے بیوروکریسی میں اصلاحات کرکے جزا و سزا کا معیار مقرر کر سکتے تھے لیکن آپ کو تکلیف صرف یہ ہے کہ آپ کو کھانے کا موقع انکی نسبت کم مل رہا
— Fehmida S. Bercha (@bercha_i) August 5, 2025
ایک اور صارف نے لکھا، ’’ اگر آپ حکومت میں ہوتے ہوئے بھی اس طاقتور بیوروکریسی کو لگام نہیں ڈال سکتے تو بہتر ہے کہ حکومت چھوڑ دیں کیونکہ آپ کو تو علم ہے کس کس بیوروکریٹ نے کتنا مال بنایا جانتے بوجھتے ہوئے بھی عمل نا کرنا بھی کمزوری کے زمرے میں آتا ہے‘‘
اگر آپ حکومت میں ہوتے ہوئے بھی اس طاقتور بیوروکریسی کو لگام نہیں ڈال سکتے تو بہتر ہے کہ حکومت چھوڑ دیں کیونکہ آپ کو تو علم ہے کس کس بیوروکریٹ نے کتنا مال بنایا جانتے بوجھتے ہوئے بھی عمل نا کرنا بھی کمزوری کے زمرے میں آتا ہے
— Nadeem Siddiqui (@nsiddiqui366) August 5, 2025
ایک اور صارف نے لکھا،’’ خواجہ صاحب اپ اس وقت حکومت میں ہیں اس کرپٹ بیوروکریسی کا احتساب کریں اگر کوئی قانونی رکاوٹ ہے موثر قانون سازی کریں بدمعاش بیوروکریٹک سسٹم تبدیل کریں اٹھ اٹھ کنال کے گھروں کو دس مرلہ مکان میں تبدیل کریں سب ٹھیک ہو جائے گا‘‘
خواجہ صاحب اپ اس وقت حکومت میں ہیں اس کرپٹ بیوروکریسی کا احتساب کریں اگر کوئی قانونی رکاوٹ ہے موثر قانون سازی کریں بدمعاش بیوروکریٹک سسٹم تبدیل کریں اٹھ اٹھ کنال کے گھروں کو دس مرلہ مکان میں تبدیل کریں سب ٹھیک ہو جائے گا
— Abid Dhariwal (@a__bd26) August 6, 2025
خواجہ آصف نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر بیان جاری کرتے ہوئے مزید لکھا کہ پرتگال میں پراپرٹی لینے والے اور شہریت کی تیاری کرنے والے نامی گرامی بیوروکریٹس ہیں۔
وطن عزیز کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں پراپرٹی لے چکی ھے اور شہریت لینی کی تیاری کر رہی ھے۔ اوریہ نامی گرامی بیوروکریٹس ھیں ۔ مگر مچھ اربوں روپے کھا کے آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہیں۔ بزدار کا ایک قریب ترین بیوروکریٹ چار ارب بیٹیوں کی شادی پر صرف سلامی وصول کر چکا…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) August 5, 2025
وزیر دفاع نے کہا کہ مگر مچھ اربوں روپے کھا کے آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں، بزدار کا ایک قریب ترین بیوروکریٹ چار ارب بیٹیوں کی شادی پر صرف سلامی وصول کر چکا ھےاور آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گذار رہا ھے۔
انھوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان تو انکا بچا کھچا کھا تے ہیں، نہ پلاٹ بناتے ہیں اور نہ غیر ملکی شہریت لیتے ہیں، کیو نکہ انھوں نے الیکشن لڑنا ھوتا ھے۔
خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ پاک سر زمین کو یہ بیوروکریسی پلیت کر رہی ہے۔