سندھ حکومت، محنت کشوں کے لیے 7 لاکھ کی حادثاتی ہیلتھ انشورنس اسکیم منظور

سندھ حکومت نے محنت کشوں کے لیے سالانہ 7 لاکھ روپے کی حادثاتی ہیلتھ انشورنس اسکیم کی منظوری دے دی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر محنت و افرادی قوت شاہد تھہیم کی زیر صدارت ورکرز ویلفیئر بورڈ کا 33واں اجلاس منعقد ہوا جس میں محنت کشوں کے لیے سالانہ 7 لاکھ روپے کی حادثاتی ہیلتھ انشورنس اسکیم کی منظوری دے دی گئی۔

اس انشورنس کے تحت صوبے کے 270 اسپتالوں میں مزدوروں کو مفت علاج کی سہولیات میسر ہوں گی۔

اجلاس میں نئے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دی گئی اور بورڈ کے 32ویں اجلاس کے منٹس کی توثیق بھی کی گئی۔ سیکریٹری محنت رفیق قریشی نے فلاحی اقدامات، ڈیجیٹلائزیشن، اسکولوں کی سولرائزیشن، اور مزدوروں کے لیے ای بائیکس و سلائی مشینوں کی تقسیم سمیت مختلف اسکیموں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

مزید پڑھیں: دبئی، محنت کشوں کی حوصلہ افزائی کیلیے عید ملن تقریب، سونے کی اینٹیں اور گاڑیوں کے تحائف

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر ڈیتھ گرانٹ کی رقم 7 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ اور شادی گرانٹ کی رقم 3 سے 5 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ رفیق قریشی کے مطابق ورکرز کا ڈیٹا نادرا اور ای او بی آئی سے منسلک کر کے مکمل ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔

اجلاس میں ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ہیڈ آفس کی خریداری اور ایس ای سی پی منظور شدہ شریعہ کمپلائنٹ سکوک بانڈز میں 3 ارب روپے سرمایہ کاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ ساتھ ہی صنعتی مزدوروں کے لیے مکمل سولرائزڈ گھر تعمیر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

کمشنر سندھ ریونیو بورڈ نے اجلاس میں انکشاف کیا کہ پچھلے 53 برسوں میں ایف بی آر نے مزدور فنڈز کی مد میں 350 ارب روپے جمع کیے، لیکن سندھ کو صرف 22.5 ارب روپے فراہم کیے گئے۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے وزیراعظم کو لکھے گئے خط کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں غیرمنصفانہ تقسیم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

Related posts

متحدہ عرب امارات کے صدر نے قطر کی خودمختاری – متحدہ عرب امارات کی حمایت کی توثیق کی

ایشیا کپ سے قبل قومی کھلاڑیوں کا منفرد ’بلائنڈ فولڈ چیلنج‘ وائرل

گلستان جوہر میں تین خواتین کا لرزہ خیز قتل، بچی سمیت تین افراد زخمی