بڑے پردے کی معروف اداکارہ شمیم آرا کو دنیا سے رخصت ہوئے 9 برس گزر گئے

پاکستانی فلم انڈسٹری کی مایہ ناز اداکارہ، ہدایتکارہ اور پروڈیوسر شمیم آرا کو ہم سے بچھڑے آج 9 برس بیت چکے ہیں لیکن ان کی یادیں، فن اور فلمیں آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

1938 میں بھارتی شہر علی گڑھ میں پیدا ہونے والی شمیم آرا کا اصل نام پتلی بائی تھا، مگر فلمی دنیا میں داخل ہوتے ہی یہ نام بدل کر “شمیم آرا” رکھ دیا، ایک ایسا نام جو بعد میں پاکستان کے سنہری فلمی دور کی پہچان بن گیا۔

شمیم آرا نے اپنے کیریئر کا آغاز فلم “کنواری بیوہ” سے کیا، جو اگرچہ باکس آفس پر زیادہ کامیاب نہ ہو سکی، مگر ان کے انداز و ادا نے فلم بینوں کی توجہ ضرور حاصل کر لی۔ اس کے بعد انہیں متنوع کرداروں میں کام کرنے کا موقع ملا اور جلد ہی وہ فلم انڈسٹری کا اہم چہرہ بن گئیں۔

1960 میں فلم “سہیلی” میں ان کی بہترین اداکاری نے انہیں پہلا نگار ایوارڈ دلایا اور ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کو بھرپور تسلیم کیا گیا، پھر انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور 80 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، جن میں پاکستان کی پہلی رنگین فلم “نائلہ” بھی شامل ہے۔

ان کی چند یادگار فلموں میں “دیوداس”، “انارکلی”، “صائقہ”، “لاکھوں میں ایک”، “چنگاری”، “دوراہا” اور “قیدی” شامل ہیں،فلم قیدی میں ان پر فلمائی گئی فیض احمد فیض کی مشہور نظم “مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ” نے کلاسیکی شہرت حاصل کی۔

شمیم آرا اور وحید مراد کی جوڑی کو بھی شائقین نے بے حد پسند کیا، جو کئی سپر ہٹ فلموں میں ایک ساتھ جلوہ گر ہوئے۔

اداکاری کے ساتھ ساتھ شمیم آرا نے ہدایت کاری کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ 1989 کی فلم “تیس مار خان” ان کی بطور اداکارہ آخری فلم ثابت ہوئی، جس کے بعد وہ ہدایت کاری کی طرف آ گئیں۔

 انہوں نے “جیو اور جینے دو”، “پلے بوائے”، “مس ہانگ کانگ” اور “مس کولمبو” جیسی فلمیں ڈائریکٹ کیں، انہیں پاکستان کی پہلی کامیاب خاتون ہدایت کارہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے، تاہم انہوں نے مجموعی طور پر 6 نگار ایوارڈز اداکاری کے لیے اور 3 ایوارڈز ہدایت کاری کے شعبے میں جیتے۔

شمیم آرا کی ذاتی زندگی میں کئی نشیب و فراز آئے، ان کی پہلی شادی سردار رند سے ہوئی جو ان کے انتقال پر ختم ہوئی جبکہ بعد کی دو شادیاں کامیاب نہ رہیں، تاہم ان کی چوتھی شادی اسکرپٹ رائٹر دبیر الحسن سے ہوئی، جو ان کی آخری زندگی تک قائم رہی۔

شمیم آرا طویل علالت کے بعد 5 اگست 2016 کو لندن میں 78 برس کی عمر میں وفات پا گئیں لیکن ان کی مسکراہٹ، فن اور فلمیں آج بھی پاکستانی سینما کی تاریخ میں ایک درخشاں باب کے طور پر زندہ ہیں۔

Related posts

مون سون ختم ہونے والا ہے،ہزاروں دیہات زیرآب،900 افراد جاں بحق ہوئے،چیئرمین این ڈی ایم اے

آئی ایم ایف کیساتھ دوسرے اقتصادی جائزہ کیلئے شیڈول طے پا گیا

عراقی فضائیہ کے کمانڈر پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے معترف