یومِ شہدائے پولیس کے موقع پر ایک نغمہ جاری کیا گیا ہے جس میں حق اور دفاعِ وطن کے لیے اپنی جان قربان کرنے والے پولیس شہداء کو یاد کیا گیا ہے۔
نغمے کے بول دل کو چھو لینے والے ہیں: ’میں ہوں زندہ مگر ایسے زندوں میں ہوں، جو تیری رکھوالیوں میں مارے گئے۔‘
نغمے میں ایک شہید پولیس اہلکار کی بیٹی جذباتی انداز میں کہتی ہے: ’مجھے ہمیشہ بابا کی یاد آتی ہے۔‘
شہید پولیس اہلکار کی بیوہ کہتی ہیں: ’میں نے اپنے میاں کی پریس کی ہوئی شرٹ آج تک سنبھال کر رکھی ہے جب بھی الماری کھولتی ہوں تو ان کی یاد آتی ہے۔‘
’’جب ہم باہر جاتے تھے تو ہم نارمل بچے نہیں تھے کیونکہ ہمارے پاس پاپا نہیں تھے۔‘‘
مزید پڑھیں: پولیس کے 8 ہزار سے زائد شہداء قوم کا فخر ہیں، وزیراعظم کا خراجِ تحسین
نغمے میں یہ جذباتی الفاظ بھی شامل ہیں؛ ’راہ تکتی ہوئی بیٹیوں کی قسم، ہم یہی ہیں مگر ملیں گے نہیں۔‘
شہید پولیس اہلکار کی بیٹی کا کہنا ہے ’اگر مجھے پاپا واپس مل گئے تو میں انہیں کبھی واپس جانے نہیں دوں گی۔‘
بیٹی نے کہا ’ہمیں فخر ہے کہ ہمارے پاپا نے اس ملک کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، خوشی ہے کہ ہمارے والد نے شہادت کو گلے لگایا۔‘
’’اللہ پاک میرے بیٹے سمیت تمام شہداء کی قربانی کو قبول فرمائے۔‘‘