اسرائیلی وزیر کی قیادت میں سیکڑوں یہودیوں کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، عرب ممالک کی مذمت

اسرائیل کے متنازعہ وزیر برائے قومی سلامتی ایتامار بن گویر کی قیادت میں سیکڑوں شدت پسند یہودیوں نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہو کر مذہبی رسومات ادا کیں، جس پر فلسطینی عوام اور مسلم دنیا میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

فلسطینی عوام اور حکام کا شدید ردعمل:

فلسطینی وزارت اوقاف نے اس اقدام کو “مسجد اقصیٰ کی مقدس حیثیت کے خلاف اشتعال انگیزی” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مقدس مقامات کی حیثیت بدلنے کی سازشیں خطے میں کشیدگی کو خطرناک حد تک بڑھا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پیرس میں فلسطینیوں کے حق میں بڑا مظاہرہ، اسرائیلی محاصرہ ختم کرانے کا مطالبہ

سعودی عرب کا اظہار مذمت، عالمی برادری سے نوٹس کا مطالبہ

سعودی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات خطے میں تنازع کو ہوا دیتے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی مملکت بین الاقوامی برادری سے مسلسل مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اسرائیلی قابض اہلکاروں کے ان اقدامات کو روکے جو بین الاقوامی قوانین اور اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا اورکینیڈانے بھی آزادفلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے کاعندیہ دے دیا

بن گویر نے اتوار کے روز یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ کے حساس مقام کا دورہ کیا اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے وہاں عبادت کی، حالاں کہ وہاں کا دہائیوں پرانا ’اسٹیٹس کو‘ معاہدہ یہ طے کرتا ہے کہ مسجد اقصیٰ کا انتظام ایک اردنی مذہبی ادارے کے پاس ہے، جہاں یہودی آ تو سکتے ہیں، مگر عبادت کی اجازت نہیں۔

سعودی عرب مسلسل مسجد اقصیٰ کی حرمت کے خلاف اسرائیل کے واضح حملوں کی مذمت کرتا آیا ہے۔

اردن کی بھی مذمت

اردن نے بھی بن گویر کے مسجد اقصیٰ میں داخلے کی سخت مذمت کی، اور وزارت خارجہ کے ایک بیان میں اس اقدام کو بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے قانون کی کھلی خلاف ورزی، ناقابل قبول اشتعال انگیزی اور قابل مذمت اشتعال قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں: کینیڈا کی فلسطینی ریاست کی حمایت پر ٹرمپ کا تجارتی معاہدے ختم کرنے کا عندیہ

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کو مسجد اقصیٰ/الحرم الشریف پر کوئی خودمختاری حاصل نہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان القضاہ نے اس انتہا پسند وزیر کی جانب سے جاری اشتعال انگیز دراندازیوں اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے یہودی آبادکاروں کے بار بار داخلے میں معاونت کی شدید مذمت اور مکمل مستردگی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور اس کی زمانی اور مکانی تقسیم کی کوششوں کے ساتھ اس کی حرمت کی توہین کے مترادف ہیں۔

مزید پڑھیں: چین نے بھی کھل کر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کردی

قضاہ نے متنبہ کیا کہ ان اشتعال انگیزیوں اور یروشلم میں اسلامی و مسیحی مقدس مقامات کی خلاف ورزیوں کے سنگین نتائج ہوں گے، جو کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید خطرناک کشیدگی اور یکطرفہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

اردن کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے اس اقدام کو “اشتعال انگیز اور بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی” قرار دیا ہے۔ ترکی، قطر اور ایران نے بھی مسجد اقصیٰ کی حرمت پامال کرنے پر اسرائیل کے خلاف سخت بیانات دیے ہیں۔

او آئی سی (OIC) نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو مسجد اقصیٰ کی “اسلامی شناخت” کو نقصان پہنچانے سے روکے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یروشلم کی اسلامی اوقاف نے بتایا کہ صبح کے وقت کم از کم ایک ہزار 251 غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں زبردستی داخل ہو کر تلمودی رسومات ادا کیں، گانے گائے اور رقص کیا، یہ سب کچھ اسرائیلی پولیس کی بھاری سیکیورٹی میں ہوا۔

Related posts

عبد اللہ بن زید اور مصر کے وزیر خارجہ نے بات چیت کی – متحدہ عرب امارات

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر روانہ، امیر قطر سے اہم ملاقات متوقع

پاکستان کے بڑے ڈیمز میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ، کئی ڈیمز مکمل بھر گئے