اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن مقاصد کیلئے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے اور اس کے حق کیلئے اس کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اتوار کے روز اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی، تجارتی تعاون اور مسلم دنیا کو درپیش چیلنجز پر کھل کر اظہارخیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران پاکستان کا برادر اور قریبی دوست ملک ہے اور صدر مسعود پزشکیان کا یہ پہلا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تاریخی رشتے کو مزید تقویت دے گا۔
دوطرفہ تعاون، معاہدے اور تجارتی ہدف
وزیراعظم نے بتایا کہ ملاقات میں باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، جنہیں جلد باقاعدہ معاہدوں میں تبدیل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ایرانی صدر اور وزیراعظم کے درمیان ملاقات، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
انکا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے سالانہ باہمی تجارت کو 10 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے، پاکستان اور ایران نے سرحدی تجارت، مشترکہ اقتصادی زونز اور سیکیورٹی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔
علاقائی امن، فلسطین اور کشمیر کا ذکر
شہباز شریف نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کا کوئی جواز نہیں تھا، پاکستانی عوام نے ایرانی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے غزہ میں اسرائیلی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں پاکستان ہر بین الاقوامی فورم پر آواز بلند کرتا رہا ہے۔
وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیر بھی ظلم و ستم کی زد میں ہے اور پاکستان کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
ایرانی صدر کا خطاب: اتحادِ امت اور دوطرفہ تعلقات پر زور
دوسری جانب صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنی گفتگو کا آغاز قرآن کریم کی آیت سے کرتے ہوئے امت مسلمہ کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے پاکستان کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران، پاکستان کے ساتھ سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور عوامی سطح پر تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔
ایرانی صدر نے علامہ اقبالؒ کی شاعری کو ایران کے لیے رہنمائی کا ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ اقبال کی فکر امت مسلمہ کے اتحاد اور بیداری کی بنیاد ہے۔
علاقائی صورتحال پر ایرانی مؤقف
ایرانی صدر نے اسرائیلی جارحیت کو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی حملے اس کے توسیع پسندانہ عزائم کا حصہ ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری، بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے مظالم کا فوری نوٹس لیا جائے۔
صدر مسعود پزشکیان نے زور دیا کہ مسلم ممالک کو خطے میں پائیدار امن اور ترقی کے لیے متحد ہونا ہوگا اور ایران پاکستان کے ساتھ ہر شعبے میں قریبی تعاون جاری رکھے گا۔