امریکا کی نئی تجارتی پالیسی: پاکستان کو رعایت، بھارت پر زیادہ ٹیرف عائد

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری تازہ اعلامیے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں حکومت نے نئی عالمی تجارتی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت مختلف ممالک پر مختلف شرحوں سے جوابی ٹیرف (محصولات) عائد کیے گئے ہیں۔

ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق جنوبی ایشیا کے دو بڑے حریف ممالک، پاکستان اور بھارت پر بالترتیب 19 اور 25 فیصد ٹیرف لاگو کیا گیا ہے، تاہم اس فیصلے کو اسلام آباد کے لیے ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے جبکہ نئی دہلی کو نسبتاً سخت مؤقف کا سامنا ہے۔

سفارتی و تجزیاتی حلقوں کے مطابق پاکستان کو یہ رعایت متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کا نتیجہ ہے، جن میں چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات، وزیر اعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب و نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس رپورٹ کے مطابق19 فیصد ٹیرف پاکستان، انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور فلپائن پر عائد کیا گیا ہے جبکہ بھارت، قازقستان اور مالدووا پر25 فیصد ٹیرف لگادیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی افریقا، الجزائر، لیبیا پر 30 فیصد، میانمار، لاؤس پر40 فیصد اور شام پر سب سے زیادہ 41 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ امریکا نے قریبی اتحادی ملک کینیڈا پر بھی ٹیرف میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 25 سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا ہے جبکہ اسرائیل پر بھی 15 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے، جو امریکا کا طویل عرصے سے اتحادی رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پایا تھا، اس معاہدے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا تھا، تاہم معاہدے کا مقصد دو طرفہ تجارت کا فروغ، منڈی تک رسائی کو بڑھانا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور امریکہ کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا

Related posts

مسلسل اضافے کے بعد سونے کی قیمت میں بڑی کمی ریکارڈ

متحدہ عرب امارات کی میڈیا کونسل غیر تعمیری اشتہار – متحدہ عرب امارات پر اشتہار طلب کرتی ہے

منصور بن زید نے وزیر اعظم سینیگال – متحدہ عرب امارات سے ملاقات کی