شہر قائد میں چینی کے بحران نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ ریٹیل دکانوں کے بعد اب ہول سیل مارکیٹ میں بھی چینی کی فروخت بند کر دی گئی ہے۔
جوڑیا بازار سے شہر بھر میں چینی کی ترسیل معطل ہو چکی ہے، جس کے باعث صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ہول سیل تاجروں کا مؤقف ہے کہ انہیں چینی کی فراہمی ملوں سے 174 روپے فی کلو کے حساب سے ہو رہی ہے، جبکہ حکومت نے فروخت کی قیمت 170 روپے مقرر کر رکھی ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ نقصان میں کاروبار ممکن نہیں، لہٰذا وہ اس نرخ پر فروخت سے قاصر ہیں۔
ہول سیلرز نے موقف اختیار کیا ہے کہ اگر حکومت انہیں 169 روپے فی کلو میں چینی فراہم کر دے تو وہ 170 روپے میں فروخت کرنے کو تیار ہیں۔
تاہم ان کے مطابق اس سلسلے میں جب متعلقہ حکام سے رابطہ کیا گیا تو ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے کوئی عملی تعاون نہیں ملا۔
ایک تاجر نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی حالات رہے تو ہمیں کاروبار بند کرنا پڑے گا، تو جواب میں کہا گیا بند کر دیں۔
ہول سیل تاجروں کا مزید کہنا ہے کہ حکومت چینی ملوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے تاجروں پر دباؤ ڈال رہی ہے، جس سے ان کا کاروبار ناقابلِ برداشت حد تک متاثر ہو رہا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں چینی کی قیمت 190 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے، جبکہ بعض مقامات پر چینی نایاب ہو گئی ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی کمزور گرفت اور غیر مؤثر پالیسیوں کی وجہ سے عام شہری اس بحران کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔