لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کے خلاف چیک ڈس آنر کے مقدمے کے اندراج کا سیشن عدالت کا حکم کالعدم قرار دے دیا اور ان کی جانب سے دائر کردہ درخواست نمٹا دی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کیس کی سماعت کی، جس میں سلمان شہباز کے وکیل جاوید ارشد بھٹی نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ مدعی مقدمہ سے صرف کاروباری لین دین تھا، جسے بنیاد بنا کر سیشن عدالت سے رجوع کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ سیشن عدالت نے مؤقف سنے بغیر یکطرفہ طور پر سلمان شہباز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا، جو آئین کے آرٹیکل 10-A (شفاف ٹرائل کا حق) کی صریح خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سیشن عدالت کا حکم کالعدم قرار دیا جائے، کیونکہ یہ انصاف کے تقاضوں کے برعکس اور یکطرفہ تھا۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد سلمان شہباز کے خلاف مقدمے کے اندراج کا سیشن عدالت کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے درخواست کو نمٹا دیا۔