شیخوپورہ میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث ایک منظم گروہ کو محکمہ صحت اور پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق یہ گروہ کمزور اور مالی طور پر مجبور افراد سے 5 سے 7 لاکھ روپے میں گردے خرید کر انہیں 60 لاکھ روپے تک میں فروخت کرتا تھا۔
کارروائی کے دوران پولیس نے ایک نجی اسپتال میں چھاپہ مارا جہاں محسن نامی پاکستانی شہری کا گردہ نکال کر ایک افریقی خاتون کو پیوند کیا جا رہا تھا۔
یہ عمل نہ صرف مکمل طور پر غیر قانونی تھا بلکہ صحت کے عالمی اصولوں اور انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی تھی۔
متاثرہ شہری محسن کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے کو بیرونِ ملک ملازمت کا جھانسہ دے کر شیخوپورہ بلایا گیا، جہاں اس کا گردہ نکال لیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نہ صرف بیٹے کا گردہ نکال لیا گیا بلکہ کسی قسم کی مالی ادائیگی بھی نہیں کی گئی۔
پولیس حکام کے مطابق اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث مرکزی ملزم ڈاکٹر وقاص سمیت گروہ کے چار کارندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گروہ کا طریقۂ واردات یہ تھا کہ وہ مجبور افراد کو پیسوں کا لالچ دے کر ان کے گردے حاصل کرتا، پھر انہیں غیر ملکی مریضوں کو بھاری قیمت پر فروخت کیا جاتا تھا۔
حکام کے مطابق اس کیس کی مزید تفتیش جاری ہے اور امکان ہے کہ یہ گروہ ایک بڑے بین الاقوامی نیٹ ورک کا حصہ ہو۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے دیگر شہروں میں موجود اس جیسے گروہوں کی تلاش میں سرگرم ہیں۔