عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی انرجی وہیکل کو فروغ دینے کیلئے 100 ارب روپے سبسڈی سے 9 ارب روپے رواں مالی سال کیلئے مختص کر دیے گئے۔
ذرائع صنعت وپیداوار کے مطابق پالیسی پر عملدرآمد شروع ہونے سے 1 لاکھ 16 ہزار الیکٹرک بائیکس دو برسوں کے لیے انسٹال پر دی جائیں گی، جبکہ حکومت کی جانب سے فی الیکٹرکل بائیک اور رکشہ پر تقریبا 50 ہزار روپے سبسڈی دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: گرین انرجی پر توجہ مرکوز کرنے کی وجہ سے الیکٹرک گاڑیاں حقیقت بن چکی ہیں، رانا تنویر حسین
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ای وی پالیسی کے تحت 5 لاکھ ہدف کی نسبت صرف 50 ہزار ٹو اور تھری ویلر گاڑیاں، 1 ہزار الیکٹریکل بسوں کے ہدف کی نسبت صرف 2 سو بسیں، فور ویلرز کیلئے 1 لاکھ ہدف کی نسبت 3 ہزار گاڑیاں اور 1 ہزار ٹرکوں کے ہدف میں سے محض 10 ٹرک مارکیٹ میں آ سکے۔
ذرائع کے مطابق مالی سال 2027 کے دوران 19 ارب روپے، مالی سال 2028 کے دوران 24 ارب 16 کروڑ، اسی طرح مالی سال 2029 کے دوران 26.62 ارب روپے، اور مالی سال 2030 کے دوران 22.64 ارب روپے سبسڈی ہو گی۔
آئی ایم ایف کیساتھ مشاورت سے نئی الیکٹریکل وہیکل پالیسی 5 سال کیلئے بنا دی گئی ہے جو 2030 تک جاری رہے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم شہبازشریف 14 اگست سے نئی ای وی پالیسی پر عملدرآمد اور الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان کریں گے۔