مائیں اکثر پیار میں یا بچیوں کے ضد کرنے پر ان کے چہروں پر میک اپ لگادیتی ہیں اور کبھی کبھار کسی تقریب میں جانے سے قبل ان کے لباس پر بھی پرفیوم کا اسپرے کر دیتی ہیں بضاہر بے ضرر دکھائی دینے والا یہ عمل بچیوں کی جلد کو بری طرح متاثر کرسکتا ہے اور انہیں کئی جلدی امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بچیوں کی بڑی تعداد میک اپ استعمال کر رہی ہیں جو ان کی جلد کو بری طرح متاثرکر رہی ہے۔
اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی جلد بڑوں کی نسبت 30 گنا پتلی ہونے کے ساتھ حد حساس ہوتی ہے اور نشوونما کے دور سے گزر رہی ہوتی ہے ایسی صورت میں ان پرمیک اپ یا پرفیوم لگانے سے یہ کیمیکل ان کی جلد کے اندر آسانی سے سرایت کر کے خون میں شامل ہو سکتے ہیں اور یہی عمل ان کو کئی طرح کے جلدی امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔
بات یہی ختم نہیں ہوتی بچوں کے لیے بنائے جانے والے بے ضرر میک اپ بھی ان کے لیے اتنے ہی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کی ذہنی صحت میں مددگار 6 بہترین سرگرمیاں
ان میں کچھ مصنوعات ایسی ہیں جن استعمال سے فوری طور پر جلد میں خارش یا الرجی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، اور کچھ صورتوں میں یہ ان کے ہارمون کے نظام میں خلل ڈال کر طویل مدتی خطرات کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔
یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں، 2019 کی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ امریکہ میں ہر دو گھنٹے بعد ایک بچہ کاسمیٹک مصنوعات کے استعمال سے حادثاتی طور پر متاثر ہونے کے باعث اسپتال پہنچایا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جلد کا مائیکرو بایوم یعنی مفید جراثیم کی حفاظتی تہہ بھی مکمل طور پر تین سال کی عمر تک بنتی ہے۔ اس سے پہلے لگائے گئے کسی بھی مصنوعات سے یہ توازن بگڑ سکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ رخسار پر لگائے جانے والے بلش آن اور نیل پالش میں ایسے کیمیکل پائے جاتے ہیں جو سرطان کے خطرے کو بڑھاتے ہیں اس طرح بچوں کی نازک جلد پر ان کا استعمال مزید صحت کے مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین صحت نے بچوں پر ہر طرح کے میک اپ، پرفیوم اور نیل پالش لگانے سے منع کرتے ہوئے والدین سے خاص احیتاط برتنے کو کہا ہے تاکہ بچوں کو جلد کو امرض اور مسائل سے بچایا جاسکے۔