کئی نئے ریکارڈز بنے اور پرانے برابر ہوئے

مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تاریخی ٹیسٹ میچ کے آخری روز کئی ریکارڈز ٹوٹے اور کئی نئے سنگ میل عبور کیے گئے۔

میچ اگرچہ ڈرا پر ختم ہوا، لیکن بھارت نے شاندار کارکردگی سے سیریز میں اپنی امیدیں برقرار رکھیں۔

شبھمن گِل کی شاندار فارم

بھارتی بلے باز شبھمن گِل نے شاندار فارم کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سیریز میں چار سنچریاں اسکور کیں، جو کسی بھی بھارتی بیٹر کی ایک سیریز میں سب سے زیادہ سنچریوں کے برابر ہے۔

مزید پڑھیں: مانچسٹر ٹیسٹ، تیسرے دن کھیل کے اختتام پر انگلینڈ کی گرفت مضبوط

وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے تیسرے کپتان بن گئے، جنہوں نے ایک سیریز میں چار سنچریاں بنائیں، ان سے پہلے سر ڈان بریڈمین اور سنیل گواسکر نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔انگلینڈ میں ایک سیریز میں چار سنچریاں بنانے والے وہ صرف دوسرے غیر ملکی بیٹر ہیں، پہلے ڈان بریڈمین نے یہ کارنامہ 1930 میں انجام دیا تھا۔

گِل کے 722 رنز اب تک اس سیریز میں، گواسکر (774 اور 732) کے بعد کسی بھی بھارتی کے لیے ایک سیریز میں دوسرا سب سے بڑا اسکور ہے۔

مزید پڑھیں: سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل انگلینڈ کو بڑا دھچکا

 جڈیجا کا آل راؤنڈ کمال

رویندر جڈیجا نے انگلینڈ میں نمبر 6 یا اس سے نیچے بیٹنگ کرتے ہوئے 9 ففٹیز بنائیں، یہ کارنامہ اس سے قبل صرف گیری فیلڈ سوبرز نے انجام دیا تھا۔جڈیجا نے انگلینڈ میں 1000+ رنز اور 34 وکٹیں حاصل کی ہیں، سوبرز اور ولفریڈ روڈز کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے وہ تیسرے غیر ملکی کھلاڑی بن گئے ہیں۔

 راہول کا نیا سنگ میل

 راہول نے سیریز میں 511 رنز اسکور کیے، اور وہ 2003 کے بعد کسی بھی دورہ کرنے والے اوپنر کے لیے 500+ رنز بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ ان کی اور گِل کی تیسری وکٹ کی شراکت 188 رنز رہی، یہ اس وقت بنی جب بھارت صفر پر دو وکٹیں گنوا چکا تھا، اور یہ اس صورتحال میں سب سے بڑی شراکت ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو مانچسٹر ٹیسٹ میں شکست کا سامنا

 بھارتی بیٹنگ کا غلبہ

بھارت نے اس سیریز میں 7 بار 300+ اسکور بنایا،  کسی بھی ٹیم کے لیے کسی ایک سیریز میں یہ سب سے زیادہ اسکور ہے۔ سیریز میں چار بھارتی بلے بازوں (گِل، راہول، پنت اور جڈیجا )نے 400+ رنز بنائے، یہ بھارت کے لیے پہلی بار ہوا ہے۔

 لیفٹ ہینڈرز کی طاقت

ایک ہی ٹیسٹ میں بھارت کے پانچ لیفٹ ہینڈ بیٹرز نے ففٹی پلس اسکور کیا، جو ایک منفرد کارنامہ ہے۔ میچ میں 7 لیفٹ ہینڈرز نے مجموعی طور پر ففٹی پلس اسکور کیا  جو کسی بھی ٹیسٹ میں سب سے زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی کی نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری

 دیگر اہم اعدادوشمار

بھارت نے اولڈ ٹریفورڈ میں 368 رنز کے خسارے کے بعد میچ ڈرا کیا، یہ تاریخ میں صرف چوتھا موقع ہے کہ بھارت نے 300+ خسارے کے بعد میچ برابر کیا۔ بھارت کے تین بلے بازوں ( گِل، جڈیجا اور واشنگٹن سندر ) نے دوسری اننگز میں سنچریاں اسکور کیں، جو بھارت کے لیے کسی بھی دوسری اننگز میں پہلی بار ہوا ہے۔

 سیریز کے مجموعی ریکارڈز

اب تک اس سیریز میں 18 سنچریاں اسکور ہو چکی ہیں، کو  کسی بھی ٹیسٹ سیریز میں سنچریوں کی تیسری سب سے زیادہ تعداد ہے۔ سیریز میں 12 مختلف کھلاڑیوں نے سنچریاں بنائیں، 1955 میں آسٹریلیا بمقابلہ ویسٹ انڈیز کے بعد یہ پہلی بار ہوا ہے۔ بھارت کی 11 سنچریاں، کسی بھی ایک سیریز میں بھارت کے لیے سب سے زیادہ سنچریاں ہیں۔

اولڈ ٹریفورڈ کا یہ ٹیسٹ نہ صرف سنسنی خیز مقابلہ تھا بلکہ تاریخی اعداد و شمار اور ریکارڈز سے بھرپور ایک یادگار ٹیسٹ بھی بن گیا۔

Related posts

لندن میں چاہت فتح علی خان پر انڈوں سے حملہ، ویڈیو وائرل

کراچی، کورنگی جانے والے راستوں پر شدید ٹریفک جام کا وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا

ایشیاکپ 2025؛ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ بہترین کارکردگی کے لیے پرعزم