ایچ آئی وی وائرس نے گزشتہ 44 برسوں سے دنیا میں لاکھوں مریضوں کو ایک لاعلاج مرض میں مبتلا رکھا تاہم اب اس کے 100 فیصد علاج کی امید پیدا ہوگئی ہے۔
امریکہ میں پہلی بار ایک ایسی دوا کی منظوری دی گئی ہے جو ایچ آئی وی وائرس سے 100 فیصد بچاؤ فراہم کرتی ہے، اس دوا کے سال میں صرف دو انجیکشن لگانے پر یہ دوا وائرس سے مکمل طور پر محفوظ رکھتی ہے۔
یہاں یہ جاننا ضروری ہے کہ ایچ آئی وی ایک وائرس ہے جو کسی بھی انسان کے امنیاتی نظام یعنی بیماریوں سے لڑنے والی فوجیوں کو نشانہ بناکر اسے کمزور کر دیتا ہے جس کے نتیجے میں وہ ہر طرح کے انفیکشنز اور بیماریوں کا آسان ہدف بن جاتا ہے۔ اگر اس کا علاج نہ کروایا جائے تو یہ انفیکشن اپنی شکل تبدیل کرکے ایک مہلک بیماری ایڈز میں تبدیل ہوجاتا ہے، اس یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے اس نئی دوا کی تیاری کو ایک تاریخی پیش رفت کہا ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں جانیں بچا سکتی ہے۔
امریکہ میں قائم فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے ایک نئی دوا لینا کیپیور (Lenacapavir) کی منظوری دے دی ہے، جسے تجارتی نام Yeztugo کے تحت فروخت کیا جائے گا۔
یہ دوا ایک نئی قسم کے capsid inhibitors سے تعلق رکھتی ہے، جو وائرس کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا کر ایچ آئی وی انفیکشن سے تقریباً مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اس وقت ہر سال تقریباً 1.3 ملین افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایچ آئی وی اور ایڈز میں فرق بھی جان لیں
یہ دوا (pre-exposure prophylaxis) کے طور پر کام کرتی ہے، یعنی وہ افراد جو ایچ آئی وی سے متاثر نہیں، انہیں یہ دوا جنسی تعلق کے ذریعے وائرس لگنے سے 99 فیصد تک بچاتی ہے۔
یہ انقلابی دوا ایچ آئی وی وائرس کے حفاظتی خول جسے کیپسڈ کہا جاتا ہے کو ناکارہ بنادیتی ہے، یہی حفاظتی خول وائرس کے جینیاتی مواد کو محفوظ رکھتا ہے اور وائرس کو انسانی خلیے تک پہنچاتا ہے، اس خول کے ناکارہ ہونے کے بعد یہ وائرس انسانی خلیے کے اندر داخل ہو کر نہ خود کو نقل کرسکتا ہے اور نہ ہی پھیل سکتا ہے۔
کلینیکل ٹرائلز میں اس دوا کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں جس سے اس مرض میں مبتلا افراد کے لیے ایک نئی امید پیدا ہوگئی ہے۔
یہ دوا 2022 میں سنلینکا کے نام سے ان افراد کے لیے منظور کی گئی تھی جو پہلے ہی ایچ آئی وی سے متاثر تھے، تاہم نئی دوا مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک سائنسی کامیابی نہیں، بلکہ ایچ آئی وی، ایڈز کے خلاف جنگ میں ایک گیم چینجر ہے۔ اب ان کے پاس ایک ایسا ہتھیار ہے جو اس وبا کا رخ مکمل طور پر موڑ سکتا ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب یہ دوا ان لوگوں تک پہنچائی جا سکے جو اس کے سب سے زیادہ مستحق ہیں۔