اپنے پیاروں کی جدائی کا غم عمر کو مختصر کرسکتا ہے، تحقیق

اپنے پیاروں کی جدائی کا شدید غم جھیلنے والے افراد میں جلد موت کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے یہ بات حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

ڈنمارک میں کی گئی اس نئی تحقیق کے مطابق، جو لوگ کسی عزیز کے انتقال کے بعد شدید اور طویل عرصے تک غم میں مبتلا رہتے ہیں، ان میں آئندہ دس سال کے دوران موت کا خطرہ تقریباً دوگنا ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوران ملازمت ہفتے میں کتنے دن کام کرنا بہتر صحت کا ضامن ہے، تحقیق میں اہم انکشاف

تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ ایسے تمام افراد جنہوں نے کسی عزیز کے بچھڑنے کے بعد ابتدائی تین سالوں تک شدید غم کو مسلسل محسوس کیا، ان میں اگلی دہائی کے دوران موت کا امکان 88 فیصد سے زائد بڑھ گیا۔

ایسے تمام افراد نہ صرف ذہنی صحت کی نگہداشت کے لیے عام افراد کی نسبت تقریباً تین گنا زیادہ رجوع کرتے ہیں بلکہ ان میں اینٹی ڈپریسنٹ ادویات لینے کے امکانات پانچ گنا، بے خوابی یا گھبراہٹ کی ادویات لینے کے امکانات بھی دوگنا سے زیادہ ہوجاتے ہیں۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے ڈنمارک سے 1700 سے زائد افراد کو شامل کیا جن کی اوسط عمر 62 سال تھی۔ ان میں سے 66 فیصد نے شریکِ حیات، 27 فیصد نے والدین، اور 7 فیصد نے کسی اور قریبی رشتہ دار کو کھویا تھا۔

شرکاء کو ایک سوالنامہ دیا گیا جس سے ان کے غم کی شدت کا اندازہ لگایا گیا، جو پہلے تین سالوں میں مختلف وقفوں پر لیا گیا۔

نتائج کے مطابق، تقریباً 6 فیصد شرکاء نے وقت گزرنے کے باوجود مسلسل شدید غم کا اظہار کیا، جبکہ 38 فیصد میں غم کی سطح کم ہی رہی۔ 47 فیصد نے ابتدا میں شدید یا درمیانہ غم محسوس کیا، جو وقت کے ساتھ کم ہو گیا۔

دس سال تک ان افراد کی زندگی کا مشاہدہ کرنے کے بعد محققین نے پایا کہ جو افراد شدید اور مسلسل غم میں مبتلا رہے، ان میں قبل از وقت موت کے امکانات کہیں زیادہ تھے اور انہیں نفسیاتی مدد کی بھی زیادہ ضرورت پڑی۔

تاہم، محققین ابھی اس سوال کا حتمی جواب دینے سے قاصرہیں  کہ آخر شدید غم موت کے خطرے کو کس طرح بڑھاتا ہے۔

Related posts

وزیراعظم کی سیکیورٹی فورسز کو کامیاب آپریشنز پر خراج تحسین

عبد اللہ بن زید اور مصر کے وزیر خارجہ نے بات چیت کی – متحدہ عرب امارات

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر روانہ، امیر قطر سے اہم ملاقات متوقع