پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے مگر ہم امن پسند قوم ہیں، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ  24  کروڑ سے زائد آبادی کے ساتھ پاکستان ایک نوجوان ملک ہے، پاکستان ایک ایٹمی طاقت بھی ہےمگر ہم امن پسند قوم ہیں جنوبی ایشیا میں استحکام ہمارے لیے اور دنیا کے لیے ضروری ہے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکہ کے تھنک ٹینکس اور پالیسی اداروں کے ساتھ رابطے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا بہت تیزی سے بدل رہی ہے اور نئے چیلنج سامنے آرہے ہیں، طاقت کا توازن بکھر رہا ہے اور تنازعات پیچیدہ ہو چکے ہیں، عالمی معیشت دباؤ میں ہے۔

نائب وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ماحولیات، ٹیکنالوجی اور جغرافیائی سیاست آپس میں جُڑ چکی ہیں، ایسے وقت میں امن ایک غیر فعال رویہ نہیں ہو سکتا، پاکستان امن، برداشت اور ذمہ داری کے راستے پر یقین رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایڈنہیں ٹریڈچاہتے ہیں،امریکا سے تجارتی معاہدہ جلدہوجائے گا،اسحاق ڈار

نائب وزیر اعظم’’طاقت کے ذریعے امن‘‘ جیسے نظریے سے سبق سیکھ کر ہم سمجھتے ہیں کہ طاقت کیساتھ مذاکرات بھی ضروری ہے، پاکستان ایک نئے موڑ پر کھڑا ہے، اقتدار سنبھالنے کے بعد ہم نے معیشت کو سنبھالنے کے لیے مشکل فیصلے کیے۔

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک کامیاب پروگرام مکمل کیا، 37  ماہ کے 7 ارب ڈالر والے پیکیج کا پہلا جائزہ پاکستان کی اقتصادی استحکام اور اصلاحات کی کوششوں کا اعتراف ہے، پاکستان معیشت کے معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں بہتری،روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے۔

نائب وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، دہشت گردی ایک چیلنج ضرور ہے، لیکن ہم اس کا بھرپور مقابلہ کر رہے ہیں، پاکستان میں جمہوریت نہ صرف فعال ہے بلکہ پروان چڑھ رہی ہے، ہم صحت، تعلیم، مہارتوں اور سوشل پروٹیکشن میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، قانون کی حکمرانی، اظہارِ رائے کی آزادی اور تنوع کے حامی ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا ہے تھا کہ پاکستان اور امریکہ کا رشتہ گہرا، جامع اور مسلسل ترقی پذیر ہے، صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان امریکہ تعلقات بہتر ہو رہے ہیں، جبکہ سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو سے ملاقات مفید رہی، جس میں دو طرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے گذشتہ 6 ماہ میں امریکہ کے ساتھ بڑی پیش رفت کی ہے، صدر ٹرمپ نے کانگریس سے اپنے خطاب میں پاکستان کی مدد کا اعتراف کیا، ایبے گیٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری میں امریکہ اور امریکی فوجی قیادت نے بھی پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا ہے۔

اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ ہم ’’لین دین‘‘ والی سوچ سے آگے بڑھ چکے ہیں، اب ہم باہمی اعتماد، وسیع شراکت داری اور مشترکہ فائدے کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں، صرف دہشت گردی نہیں، بلکہ ٹیکنالوجی، انرجی، آئی ٹی، تجارت اور علاقائی امن پر بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔

نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ امریکہ کے ساتھ معاشی شراکت داری کو بہت اہم سمجھتے ہیں، ’’امداد‘‘ کے بجائے ’’تجارت‘‘ کو مستقبل کا راستہ مانتے ہیں، امریکہ پاکستانی برآمدات کے لیے سب سے بڑا ملک ہے۔

Related posts

برساتی پانی کھڑا ہونے سے مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات

لیاقت پور میں کشتی حادثہ، نو افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، چھ لاشیں برآمد

کے ایچ ڈی اے نے دبئی – متحدہ عرب امارات میں نجی تعلیم کے لئے نئی رہنما خطوط طے کیں