جرمنی کا بڑا اعلان، مستقبل کی جنگوں میں لال بیگ جاسوسی کریں گے

دنیا تیسری جنگ عظیم کے خدشات پر پریشان ہے، اور جرمنی اس دوران جنگ کے مستقبل کی تیاری میں مصروف ہے اور نہ صرف ٹینک بلکہ جاسوس لال بیگ اور خودکار قاتل روبوٹس کے ساتھ  میدان حرب میں اتر رہا ہے۔

خلیجی میڈیا کے مطابق یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی نے دفاعی شعبے میں خاموش انقلاب چھیڑ دیا ہے، اور اس کا مرکز بن چکی ہے ایک نئی نسل کی جنگی ٹیکنالوجی جہاں لال بیگ جاسوسی کریں گے، مصنوعی ذہانت دشمنوں کو خود پہچانے گی، اور بغیر پائلٹ آبدوزیں سمندر کی گہرائیوں میں شکار کریں گی۔

میونخ میں قائم دفاعی اسٹارٹ اپ Helsing کے بانی گنڈبرٹ شیرف کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یورپ کے لیے سب کچھ بدل چکا ہے۔

ان کی کمپنی، جو جنگی ڈرونز اور میدانِ جنگ کی مصنوعی ذہانت (AI) بناتی ہے، اب 12 ارب ڈالر کی ویلیو تک پہنچ چکی ہے۔

نئی حکومت چانسلر فریڈرش مرز کی قیادت میں دفاعی شعبے میں انقلابی تبدیلی لا رہی ہے۔ جرمن کابینہ نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے جو اسٹارٹ اپ کمپنیوں کو حکومتی دفاعی معاہدوں تک براہ راست رسائی دے گا، ساتھ ہی انہیں ایڈوانس ادائیگیاں بھی فراہم کی جائیں گی۔

خودکار جنگی روبوٹس بنانے والی کمپنی ARX Robotics کے سی ای او مارک وِیٹفیلڈ کا کہنا ہے کہ جرمن وزیر دفاع بورس پیسٹوریئس نے واضح کر دیا کہ فنڈنگ اب کوئی مسئلہ نہیں، حکومت مکمل حمایت دے رہی ہے۔

 Helsing  سمیت متعدد نئی جرمن دفاعی کمپنیاں جدید ترین ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہیں جن میں ٹینک نما اے آئی روبوٹس، بغیر پائلٹ منی آبدوزیں، اور یہاں تک کہ جنگ کے لیے تیار جاسوس لال بیگ بھی شامل ہیں۔

اس وقت چھوٹے اسٹارٹ اپس کو روایتی دفاعی کمپنیوں جیسے Rheinmetall اور Hensoldt کے ساتھ مشاورت کا موقع بھی دیا جا رہا ہے تاکہ تخلیقی اور انقلابی خیالات کو اولیت دی جا سکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپ اس وقت ایک ایسے سائنسی اور دفاعی انقلاب کی دہلیز پر کھڑا ہے، جیسا کہ دوسری جنگ عظیم میں امریکہ نے نیوکلیئر ہتھیاروں کے لیے مین ہیٹن پروجیکٹ شروع کیا تھا۔

Related posts

وزیراعظم کی سیکیورٹی فورسز کو کامیاب آپریشنز پر خراج تحسین

عبد اللہ بن زید اور مصر کے وزیر خارجہ نے بات چیت کی – متحدہ عرب امارات

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر روانہ، امیر قطر سے اہم ملاقات متوقع