دنیا کا سب سے بڑا پرندہ/ فوٹو
دنیاکاسب سے بڑاپرندہ خودسے بھی بڑی مخلوق کانوالہ بنا۔13 ملین سال قبل دنیا انتہائی دیوقامت مخلوق کامسکن تھی۔
یہ ہوش ربا انکشاف سائنسدانوں نے دنیاکے سب سے بڑے تصور کیے جانے والے پرندے پرکی گئی تحقیق میں کیاہے۔
دنیا کے سب سے بڑے پرندے کو دہشتگرد پرندے کہاجاتاہے۔ سائنسدانوں نے یہ نتیجہ اسی’’دہشتگرد پرندہ‘‘ کی ٹانک کی ہڈی پردانتوں کے نشان سے اخزکیاہے۔
سائنسدانوں کا کہناہے کہ13 ملین سال قبل ایک بڑے ایویئن(دہشتگردپرندے)کوشایداس سے بھی بڑے شکاری نے مارا ہو۔
13 ملین سال قبل دہشت گرد پرندے سب سے بڑی مخلوق تھے۔وہ انسانوں سے لمبے تھے،انکی ٹانگیں اورکانٹے دارچونچ تھی۔
یہ کانٹے دار چونچیں انہیں گوشت کوچیرنے میں مدد دیتی تھیں۔
کولمبین ماہرین حیاتیات نے ان خوفناک پرندوں میں سے ایک کی ٹانگ کی ہڈی پردانتوں کے نشانات پائے ہیں۔ یہ نشانات ان خوفناک پرندوں سے بڑی مخلوق کی موجودگی کا پتہ دیتی ہے۔
یہ بڑی مخلوق ممکنہ طور پر مگرمچھ نما رینگنے والے جانورجیسی ہوسکتی ہے۔
کاٹنے کے 3D ڈیجیٹل اسکین نے سائنسدانوں کوسوچنے پر مجبور کیا۔ دہشتگرد پرندے نے جان بچانے کےلئے ’’جنگ لڑی‘‘ مگر وہ اپنے سے کئی گناہ بڑی مخلوق سے خودکو نہ بچاپایا۔
نئی تحقیق میں دانتوں کے نشانات کی جسامت اورشکل کاموازنہ مگرمچھ نما شکاریوں کی کھوپڑیوں اوردانتوں سے کیا گیاہے۔
سائنسدانوں نے جس ٹانگ کی ہڈی کامطالعہ کیا وہ پہلی بار 15 سال قبل کولمبیا کے صحرائے تاٹاکو میں دریافت ہوئی تھی۔
جب یہ پرندہ 13 ملین سال پہلے اس علاقے کے دلدل میں رہتا تھا۔اس کا قد تقریباً 2.5 میٹر ہوگا۔ وہ اپنے شکارکوپکڑنے اور چیرنے کے لیے اپنی ٹانگیں اورچونچ استعمال کرتاتھا۔
سائنسدان جوبات حتمی طورپرتعین نہیں کرپائے کہ آیایہ بدقسمت دہشتگردپرندہ حملے میں ماراگیاتھایا اس نے ہی بڑی مخلوق کو کچل دیا تھا۔
تاہم کولمبیا کے بوگوٹا میں یونیورسٹی اسٹڈیز دی لاس اینڈیس کے سرکردہ محقق اینڈرس لنک نے ایک وضاحت کی ہے۔کہاگیاہے کہ “ہڈی پرکاٹنے کے نشانات میں شفا یابی کی کوئی علامت نہیں‘‘۔
لہذا اگریہ دہشتگرد پرندہ پہلے سے نہیں مراتھا تو حملے میں مرگیا۔ یہ وہ آخری دن تھا جب پرندہ اس سیارے پرتھا- پھر اس کی ٹانگ کی ہڈی کا ایک ٹکڑا 13 ملین سال بعدملا۔