109 امدادی اداروں کی غزہ میں اجتماعی قحط کی وارننگ، عالمی اداروں سے مداخلت کی اپیل

دنیا بھر کی 109 امدادی تنظیموں نے متفقہ طور پر انتباہ جاری کیا ہے کہ غزہ میں اجتماعی قحط تیزی سے پھیل رہا ہے۔

قطری خطررساں ادارے کے مطابق ان امدادی تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ فوری عالمی مداخلت نہ ہونے کی صورت میں غزہ میں قحط کی صورتحال مزید بھیانک ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور 23 دیگر ممالک کا اسرائیل سے غزہ جنگ فوری ختم کرنے کا مطالبہ

ادھر اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے جبکہ ایک ہی دن میں 15 فلسطینی بھوک سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

محکمہ صحت غزہ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 15 فلسطینی، جن میں اکثریت بچوں کی ہے، قحط کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ یوں اب تک بھوک سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 101 ہو چکی ہے، جن میں 80 بچے شامل ہیں۔

یورپی یونین کا انتباہ، امریکی سفیر یورپ روانہ

یورپی یونین نے اسرائیل کو قحط کی بگڑتی صورتحال پر کارروائی کی دھمکی دی ہے جبکہ امریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی، اسٹیو وٹکوف، یورپ کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں تاکہ فائر بندی مذاکرات اور امدادی راہداری کے قیام پر بات چیت کی جا سکے۔

مزید پڑھیں: امریکی اداکارہ جینیفر لوپیزغزہ میں سسکتی انسانیت کی مدد کوسامنے آگئیں

جنگ کی ہلاکتیں: 59 ہزار سے زائد فلسطینی شہید

اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کے اعدادوشمار کے مطابق، اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ میں اب تک 59,106 فلسطینی شہید جبکہ 142,511 زخمی ہو چکے ہیں۔

فلسطینی ہلال احمر کا انتباہ: “لوگ حقیقتاً بھوک سے مر رہے ہیں”

فلسطینی ہلال احمر (PRCS) کی ترجمان نبال فرسخ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ غزہ میں “ناقابلِ تصور انسانی بحران” جنم لے چکا ہے، اور صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہو رہی ہے۔

“گزشتہ چار ماہ سے تمام سرحدی راستے بند ہیں، نہ کھانا آ رہا ہے، نہ پانی، نہ دوا۔”

فرسخ نے کہا کہ اسپتالوں میں زیادہ تر مریض غذائی قلت کا شکار بچے، حاملہ خواتین اور بزرگ افراد ہیں۔

“یہ ایک ایسی تباہی ہے جس میں لوگ حقیقتاً بھوک سے مر رہے ہیں۔”

عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید

انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطینی رہنماؤں نے عالمی برادری کی مسلسل خاموشی پر سخت تنقید کی ہے۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر خوراک، پانی اور طبی امداد کی فراہمی ممکن نہ بنائی گئی تو غزہ میں ہزاروں مزید جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔

فوری جنگ بندی اور انسانی راہداری کا قیام

اقوام متحدہ، یورپی یونین اور عالمی تنظیمیں اسرائیل سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ وہ فوری جنگ بندی کرے اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے راہداری کھولے۔ زمینی صورتحال کے پیش نظر، حالات مزید بگڑنے کا خطرہ برقرار ہے۔

Related posts

سونے کے دھاگے؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا

چاہت فتح علی خان پر انڈے پھینکنے کی ویڈیو وائرل؛ گلوکار کا ردعمل سامنے آگیا

2022 میں پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلیے ترک بچے کی امداد کا خط پھر وائرل