گلگت بلتستان میں شاہراہ تھک بابوسر پر شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلے نے قیامت ڈھا دی، 8 سے زائد سیاحوں کی گاڑیاں سیلاب میں بہہ گئیں، جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 4 سیاحوں کو زخمی حالت میں ریسکیو کر لیا گیا ہے۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ 15 سے زائد سیاح تاحال لاپتہ ہیں، جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن میں تیزی لائی گئی ہے۔ شاہراہ بابوسر پر کئی مقامات سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں، جہاں سڑکیں، کھیت اور دیگر بنیادی ڈھانچے تباہ ہو چکے ہیں۔
سیلاب کے باعث علاقے میں کمیونیکیشن کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے، فائبر لائن متاثر ہونے سے مواصلاتی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔
فیض اللہ فراق کے مطابق سینکڑوں سیاح جو بابوسر ٹاپ پر پھنس گئے تھے، انہیں مقامی آبادی اور ریسکیو اداروں کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ کئی متاثرہ افراد کو مقامی لوگوں نے عارضی پناہ بھی فراہم کی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے ریسکیو آپریشن کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
ریسکیو اور بحالی کا عمل تاحال جاری ہے جبکہ انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں۔