مذہبی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی کوششیں تیز، غیر فعال متحدہ مجلس عمل کی بحالی پر مشاورت

ملک کی مذہبی سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد کی بحالی کے لیے پس پردہ رابطے اور مشاورت کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے غیر فعال متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی قیادت سے دوبارہ روابط کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد مذہبی جماعتوں کو ایک بار پھر متحد پلیٹ فارم پر جمع کرنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات طے پا گئی۔

علامہ ساجد نقوی اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ آج مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے، جہاں ان کا باقاعدہ استقبال کیا گیا۔ وفد میں علامہ عارف واحدی سمیت دیگر اہم شخصیات شامل تھیں۔

اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمان نے جمیعت اہلحدیث کے سربراہ حافظ عبد الکریم اور جمعیت علمائے پاکستان (نورانی گروپ) کے رہنما مولانا اویس نورانی سے بھی رابطے کیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایم ایم اے کی سابقہ قیادت کو مولانا فضل الرحمان نے اپنی رہائش گاہ پر مدعو کیا ہے تاکہ متحدہ مجلس عمل کی فعالیت، سابقہ کارکردگی، غیر فعالیت کے اسباب اور ممکنہ بحالی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

تاہم ذرائع کے مطابق تاحال جے یو آئی (ف) کی جانب سے جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے پاکستان کے دوسرے دھڑے، ابوالخیر محمد زبیر کو اس مشاورت میں شامل نہیں کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقاتیں ابتدائی نوعیت کی مشاورت کا حصہ ہیں، اور فی الحال کسی حتمی اتحاد یا بحالی کا اعلان قبل از وقت ہو گا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، آئندہ انتخابات، مذہبی ووٹ بینک کی حکمت عملی کے علاوہ غزہ اور خطے کی مجموعی صورتحال بھی زیر بحث آئی۔

Related posts

میڈیا سیکٹر میں اماراتی نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے دبئی میڈیا اور پی ڈبلیو سی پارٹنر۔ متحدہ عرب امارات

پاکستان میں سیلاب سے نقصانات کا ذمے دار بھارت ہے، عاصم افتخار

میجرعزیز بھٹی کا 60 واں یوم شہادت آج، فیلڈ مارشل اورافواج پاکستان کاخراج عقیدت پیش