غزہ میں قحط کے سائے گہرے ہونے لگے، غذائی قلت سے بچوں سمیت مزید 15 افراد شہید

اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کے نتیجے میں قحط شدید ہوتا جارہا ہے، غذائی قلت کے سبب ایک ہی دن میں بچوں سمیت 15 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

قطری خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک اور طبی امداد کی شدید قلت نے قحط جیسی صورتحال پیدا کر دی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی اداکارہ جینیفر لوپیزغزہ میں سسکتی انسانیت کی مدد کوسامنے آگئیں

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ایک ہی دن میں چار بچوں سمیت کم از کم 15 افراد قحط اور غذائی قلت کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ادھر منگل کی صبح سے اب تک اسرائیلی افواج کے مختلف علاقوں پر حملوں میں مزید 43 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان میں دس ایسے افراد بھی شامل ہیں جو امداد کی تلاش میں تھے۔

تازہ ترین کارروائیوں میں اسرائیلی ٹینک پہلی بار جنوبی اور مشرقی دیر البلح میں داخل ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں سے ہونے والی تباہی کے مناظر

اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA) کے سربراہ فلیپ لازارینی نے صورت حال کی سنگینی بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں ڈاکٹر، نرسیں اور طبی عملہ بھوک اور تھکن کے باعث بے ہوش ہو رہے ہیں، مگر اس کے باوجود وہ عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔

بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کے خلاف دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 25 ممالک کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے ایک کمشنر نے جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی مصیبت کی گہرائی “ناقابل تصور” حد تک جا پہنچی ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کے بعد سے اب تک اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ میں کم از کم 59,029 فلسطینی شہید اور 142,135 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

Related posts

8 سال بعد گھریلو گیس کنکشنز کی پابندی ختم کردی گئی

حب ڈیم مکمل بھر گیا،قابل استعمال ذخیرہ 6 لاکھ 46 ہزار ایکڑفٹ ہوگیا

ایشیا کپ 2025، بنگلا دیش کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ