لودھراں سے تعلق رکھنے والی معروف ڈاکٹر فیملی بابوسر کے مقام پر سیلابی ریلے کی زد میں آکر لاپتہ ہوگئی، ابھی تک تین اموات کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شاہدہ اسلام میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج اور ٹیچنگ اسپتال، لودھراں کے مالک چوہدری اسلام اور انکا پورا خاندان گلگت اسکردو جاتے ہوئے چلاس کے قریب سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔
مزید پڑھیں: گلگت میں کلاؤڈ برسٹ سے تباہی؛ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے درجنوں سیاح پھنس گئے
ان کے قافلے میں کالج کی کوسٹر اور تین گاڑیوں پر انکے دو بیٹے، بیٹوں کی بیویاں، دو بیٹیاں اور انکے بچوں سمیت 22 افراد شامل تھے۔
ابتک 2 اموات کی تصدیق ہوسکی ہے، جن میں فہد اسلام، ڈاکٹر مشعل سعد زوجہ سعد اسلام شامل ہیں جبکہ سعد اسلام کا بیٹا سیلابی ریلےمیں بہہ کر لاپتا ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹیکنالوجیا؛ 2025 میں ہاتھ سے چلنے والے سائرن سے سیلاب الرٹ؟ عوام حیران
پنجاب کے شہر لودھراں سے تعلق رکھنے والا یہ خاندان بابوسر ٹاپ سے چلاس کی طرف جاتے سیلابی ریلے کا شکار بنا، سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے دیگر افراد کو تلاش کرنے اور ان کی جانیں بچانے کے لیے ریسکیو ٹیمیں متحرک ہوچکی ہیں اور ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بابوسر ٹاپ کے نالہ ٹھیک کے علاقے میں اچانک کلاؤڈ برسٹ سے شدید بارشوں نے 7 سے 8 کلومیٹر تک کے علاقے میں شدید طغیانی پیدا کی، جس کے نتیجے میں تقریباً 30 سے زائد گاڑیاں بہہ گئیں، سڑکیں بلاک ہو گئیں اور بھاری پتھروں نے راستے کو بند کر دیا۔
مزید پڑھیں: ٹیکساس میں خوفناک سیلاب؛ کیمپ میں موجود 27 لڑکیاں اور منتظمین ہلاک
پاک فوج کے دستے، ریسکیو1122، این ڈی ایم اے اور مقامی رضاکار ریسکیو آپریشنز میں مصروف ہیں؛ ڈپٹی کمشنر دیامر نے ناران سے بھاری مشینری طلب کر کے فوری امداد روانہ کی۔
ڈی سی دیامر نے تصدیق کی ہے کہ بھاری پتھروں کی وجہ سے 8 کلومیٹر روڈ بند ہے اور امدادی ٹیمیں رکاوٹوں سے نمٹنے کی کوشش میں ہیں۔