طبی آلات کی رجسٹریشن و لائسنسنگ کے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کر دیا گیا

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے طبی آلات کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے لیے ڈیجیٹل سسٹم کا افتتاح کر دیا۔

افتتاحی تقریب پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (PIC) لاہور میں منعقد ہوئی، جس میں وزیر صحت مصطفیٰ کمال اور ڈریپ (DRAP) کے نمائندے بھی شریک تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے انکشاف کیا کہ حالیہ تحقیقات کے مطابق پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ادویات کی ناقص اسٹوریج کے باعث اموات میں اضافہ ہوا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈریپ کی رپورٹ کے مطابق PIC کی مجرمانہ غفلت سامنے آئی ہے، جہاں دل کے امراض کی بجائے ملیریا کی ادویات فراہم کی گئیں۔

وزیراعظم نے ڈیجیٹل رجسٹریشن نظام کے اجرا کو وزارت صحت کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم کے ذریعے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ صرف 20 دن میں جاری کیا جائے گا، جو عوام اور طبی شعبے کے لیے سہولت کا باعث بنے گا۔

انہوں نے وزیر صحت اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ وزارت صحت میں ڈیجیٹائزیشن کا عمل قابلِ ستائش ہے۔

وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 68 فیصد بیماریاں مضرِ صحت پانی سے پیدا ہوتی ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ بچوں میں کینسر کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کے وارڈز کا حال دل دہلا دینے والا ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ مریض کو بیمار ہونے سے پہلے بچایا جائے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میڈیکل ڈیوائسز کی ریگولیشن میں کسی کو فیور نہیں دیا جا سکتا۔ چاہے وہیل چیئر ہو یا ایم آر آئی مشین، سب کو باقاعدہ نظام کے تحت ریگولیٹ کرنا ڈریپ کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر اصلاحاتی عمل تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے اور اس کا مقصد نظام کو شفاف اور موثر بنانا ہے۔

تقریب کے اختتام پر وزیر صحت نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت نظام میں بہتری اور سہولیات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ عوام کو خوش ہونا چاہیے کہ ملک اس وقت اچھی قیادت کے ہاتھوں میں ہے۔

Related posts

پاکستان میں سیلاب سے نقصانات کا ذمے دار بھارت ہے، عاصم افتخار

میجرعزیز بھٹی کا 60 واں یوم شہادت آج، فیلڈ مارشل اورافواج پاکستان کاخراج عقیدت پیش

فلسطین ہمارا خطہ ہم ہی اسکے مالک ہیں، نیتن یاہو نے متنازع معاہدے پر دستخط کردیے