کراچی سمیت ملک بھر میں موسم گرما اپنے عروج پر ہے، اور ماہرین صحت نے عوام الناس سے گزارش کی ہے کہ وہ بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں، تاہم اگر گھر سی نکلنا مقصود ہوتو چھتری کا استعمال ضرور کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو موسمی تغیرات سے سب سے متاثر ہورہے ہیں یہی وجہ ہے کہ وطن عزیز میں گزشتہ کئی برسوں سے موسم گرما شدید ترین واقع ہوا ہے یہاں تک کہ کئی بارہیٹ ویو کی وارننگ بھی کی جا چکی ہے جو انسانی صحت کے ساتھ جانوروں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہوتی ہے۔
گرمی سے بچنے کے لیے کئی طرح کی احتیاط برتنے کو کہا جاتا ہے ان میں سب سے پہلے شدید گرمی کی صورت میں گھر سے باہر نکلنے سے گریز کرنا، پانی اور دیگر مشروبات کا استعمال بڑھانا، ہلکھے رنگ کے سوتی لباس پہننا اور جسم کو حد درجہ ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کرنا شامل ہیں۔
اسی طرح موسم گرما میں میں تازہ سبزیوں اور پھلوں کے استعمال کو بڑھانے پر بھی زور دیا جاتا ہے ان سب باتوں کے ساتھ گھرسے باہر جاتے وقت چھتری کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہتر صحت کے لیے دن بھر میں کتنا بیٹھنا، کھڑے ہونا، چلنا اور سونا چاہیے؟
پاکستان میں ایک عام رجحان پایا جاتا ہے کہ شدید گرمی کی صورت میں بھی چھتری کا استعمال نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے گرمی براہ راست سر اور چہرے کو متاثر کرتی ہے اور اسی کے ساتھ کئی طرح کے مسائل جنم لینے لگتے ہیں۔
ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے ہے کہ صرف چھتری کا استعمال گرمی کی شدت میں 6 سے 10 ڈگری کمی لے آتا ہے وہ اس طرح کہ جب آپ اسے سر پر لیتے ہیں تو آس پاس کا درجہ حرارت چھتری کے نیچے سے زیادہ ہوگا اس طرح آپ گرمی کی شدت سے بچے رہتے ہیں۔ کوشش کریں کہ گھر سے باہر نکلتے وقت سر کو گیلا کریں اور پھر چھتری لے کر باہر نکلیں۔