گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ایک متفقہ فارمولا طے پایا تھا، تاہم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آج آئین و قانون کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے نومنتخب ارکان سے حلف نہ لے کر غیر آئینی طرز عمل اختیار کیا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آئین کی پاسداری کرتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے نومنتخب ارکان سے حلف لیا، جو آئینی تقاضوں کے عین مطابق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیر اعلیٰ حلف برداری کے عمل کو غیر قانونی سمجھتے ہیں تو وہ اسے عدالت میں چیلنج کریں۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے سینیٹ الیکشن کے لیے اتفاق رائے سے طے شدہ فارمولے کو تسلیم کیا جانا ایک مثبت پیش رفت ہے، اور اب کوشش کی جائے گی کہ 6 سے 7 سینیٹرز منتخب کروائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ آزاد امیدواروں سے رابطے جاری ہیں اور جلد انہیں راضی کر کے اپنے ساتھ شامل کر لیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں کورم کی نشاندہی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک نئی کہانی گھڑی گئی ہے تاکہ آئینی ذمہ داریوں سے بچا جا سکے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ آج جو طرز عمل پی ٹی آئی نے اختیار کیا ہے، کل وہ خود اسی صورتحال کا سامنا کریں گے تو شکوہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کی بالادستی ہر حال میں برقرار رکھی جائے گی، اور حلف برداری سمیت تمام اقدامات آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کیے جا رہے ہیں۔