قیلولہ کا بہترین وقت، اور دورانیہ کتنا ہونا چاہیے؟ ماہرین بتادیا

دوپہر کے وقت سونا جسے قیلولہ کہاجاتا ہے کی افادیت سے سب ہی واقف ہیں تاہم ایک تحقیق کے مطابق اگر اس دوران زیادہ نیند لی جائے تو یہ آپ کیلئے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔

دوپہر کے وقت نیند (قیلولہ) کے فوائد سائنس سے ثابت ہوچکے ہیں، دوپہر کی ہلکی سی نیند عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی صحت کو بہتر بناتی ہے، اسکے علاوہ قیلولہ تخلیقی صلاحیت اور خوشی میں اضافہ کا باعث بھی بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیند کے چار انداز جو آپ کو طویل عرصے تک تندرست رکھ سکتے ہیں

ہارورڈ میڈیکل اسکول اور میساچوسٹس جنرل اسپتال، بوسٹن کی نیند سے متعلق نئی تحقیق میں 86,000 سے زیادہ بالغ افراد کا ڈیٹا تجزیہ کیا گیا جس یہ  بات سامنے آئی کہ قیلولے کے معمولات بھی کئی موذی امراض کا سبب بن سکتے ہیں۔

اگر قیلولہ 15 سے 30 منٹ سے زیادہ ہو تو اس طرح یہ آپ کی رات کی نیند میں خلل کا سبب بن سکتا ہے اور رات کی نیند میں  خلل سے کئی امراض جنم لے سکتے ہیں جن میں بلڈ پریشر، ذیابیطس اور امراض قلب شامل ہیں۔

 ماہرین کے مطابق دوپہر 11 بجے سے 3 بجے کے درمیان زیادہ نیند لینا آپ کو کئی امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔

امریکن سلیپ ایسوسی ایشن کے مطابق، دوپہر میں 15 سے 30 منٹ کی “پاور نیپ” توانائی کو بڑھا سکتی ہے، لیکن یہ رات کی نیند کا متبادل نہیں ہے۔
اس سے زیادہ نیند لینے سے انسان REM (گہری نیند) میں داخل ہو سکتا ہے، جو دن کے وقت نیند کے چکر کو متاثر کرتا ہے اور رات کی نیند خراب کر سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں قیلولہ ضرور کریں تاہم اس کا دورانیہ مختصررکھیں تاکہ آپ کی رات کی نیند کا شیڈول متاثر نہ ہو۔

Related posts

مسلسل اضافے کے بعد سونے کی قیمت میں بڑی کمی ریکارڈ

متحدہ عرب امارات کی میڈیا کونسل غیر تعمیری اشتہار – متحدہ عرب امارات پر اشتہار طلب کرتی ہے

منصور بن زید نے وزیر اعظم سینیگال – متحدہ عرب امارات سے ملاقات کی