یہ عام سی چائے، بے وقت بھوک سے نجات دلائیں

دنیا میں ایسے افراد کی کمی نہیں ہے جنہیں بار بار بھوک لگتی ہے اور وہ بے وقت کی بھوک میں اکثر غیر صحت بخش غذا یعنی اسنیکس کا انتخاب کرتے ہیں جو ان کی صحت کو متاثر کرسکتے ہیں۔

یہ اسنیکس کیک، چپس، مٹھائی اور فرنچ فرائز کی صورت میں ہوتے جو صحت کو کئی طرح سے نقصان پہناتے ہیں، ان میں چکنائی اور چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے موٹاپے اور ذیابیطس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

بے وقت کی بھوک میں اسنیکس کھانے کے بجائے  ماہرین چائے کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بے وقت کی بھوک میں کیا کھائیں، جو صحت بڑھائے

تحقیق کے مطابق، چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس ایسے انزائمزکو روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں جو بلڈ شوگر بڑھاتے ہیں اور گلوکوز کو جذب ہونے میں تاخیر کا سبب بنتے ہیں۔

 محققین کا کہنا ہے کہ ان کی یہ تحقیق ایسے تمام افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے جو پری-ڈائبٹک ہیں۔

یہ تحقیق نہ صرف شوگر کے مریضوں بلکہ ایسے افراد کے لیے بھی مفید ہو سکتی ہے جو بار بار کھانے یا اسنیکنگ کی عادت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اگر بلڈ شوگر کی سطح مستحکم رہے تو اسنیکنگ کی خواہش کو روکا جا سکتا ہے۔

اسی طرح ایک اور تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چائے جسم میں اسٹریس ہارمونز کو نارمل سطح پرلانے میں مدد دیتی ہے جو کہ پریشانی یا ذہنی دباؤ کے بعد بھوک بڑھاتے ہیں۔

اسنیکنگ روکنے کے لیے بہترین چائے

بلیک ٹی

یہ بات تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے کورٹیسول (cortisol) ہارمون کی مقدار بڑھتی ہے، جو بھوک اور جسم میں چکانئی کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ اگرچہ دباؤ میں آکر کبھی کبھار کچھ کھا لینا نقصان دہ نہیں، لیکن مستقل اس عادت کو اپنانا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

اگلی بار جب آپ کسی اسٹریس یا ذہنی دباؤ میں ہوں، تو بلیک ٹی کا ایک کپ لیں،  یہ جسم کو فوری پرسکون کرنے اور کورٹیسول کو معمول پر لانے میں مدد دیتی ہے۔

گرین ٹی

گرین ٹی میں ای جی سی جی نامی اینٹی آکسیڈنٹ موجود ہوتا ہے جو جسم سی سی کے نامی ہارمون کی مقدار کو بڑھاتا ہے جو بھوک کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ایک سویڈش تحقیق میں شرکاء کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا: ایک گروپ نے کھانے کے ساتھ پانی پیا، دوسرے نے گرین ٹی۔ گرین ٹی پینے والے افراد نے نہ صرف بھوک میں کمی محسوس کی، بلکہ ان کے پسندیدہ کھانے بھی انہیں کم خوش ذائقہ لگے۔

پودینے کی چائے

‘‘Appetite’’جرنل میں شائع ایک تحقیق کے مطابق، ایسے افراد جو ہر دو گھنٹے میں پودینے کی خوشبو سونگھتے ہیں، وہ دوسرے افراد کی نسبت کم بھوک محسوس کرتے ہیں۔

پودینے کی خوشبو بھوک کی توجہ کو دوسری طرف موڑ دیتی ہے، اور جھوٹی بھوک کی خواہشات کو روکنے میں مدد کرتی ہے۔

اگلی بار جب بھی اسنیکس کی طلب ہو، تو پودینے کی چائے کا کپ پئیں۔ یہ نہ صرف بھوک کو روکے گی بلکہ جسم میں پانی کی کمی کو بھی پورا کرنے میں مدد دے گی۔

Related posts

اسرائیلی کو روکنے کےلئے تمام اقدامات بروئے کارلائیں گے ، سعودی ولی عہد

امریکا میں سیاسی کارکن اور مصنف چارلی کرک کو گولی ماردی گئی

قائد اعظم محمدعلی جناح کی برسی آج، پوری قوم کی جانب سے خراج عقیدت پیش