غزہ میں امداد کے متلاشی مزید 38 فلسطینی شہید، تل ابیب میں جنگ بندی کے حق میں مظاہرے

اسرائیلی افواج نے ہفتے کے روز غزہ پر بمباری جاری رکھتے ہوئے کم از کم 116 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، جن میں سے 38 افراد کو رفح میں خوراک کی امداد لینے کی کوشش کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

قطری خبر رساں ادارے نے مقامی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ غزہ سٹی کے الشفاء اسپتال میں غذائی قلت کے باعث مزید دو فلسطینی جان کی بازی ہار گئے، جن میں ایک 35 دن کا شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدت برقرار، 24 گھنٹوں میں 93 فلسطینی شہید

امریکا میں قائم ایک مسلم تنظیم نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کو “زبردستی بھوکا مار رہا ہے”، اور یہ سب امریکی ٹیکس دہندگان کے اربوں ڈالرز کے ہتھیاروں اور امداد کے سائے میں ہو رہا ہے۔

دوسری جانب تل ابیب میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بندی کے لیے معاہدہ کریں اور غزہ میں باقی تقریباً 50 اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کو ممکن بنائیں۔

مزید پڑھیں:  غزہ پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں سے ہونے والی تباہی کے مناظر

جنگ کے اعداد و شمار

اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ میں اب تک کم از کم 58,765 فلسطینی شہید اور 140,485 زخمی ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: غزہ میں صدی کی بدترین نسل کشی جاری ہے،اسپینش وزیراعظم پھٹ پڑے

عالمی ردعمل

خوراک، پانی اور ادویات کی قلت کے باعث غزہ میں انسانی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے، جبکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مسلسل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

اقوامِ متحدہ اور دیگر ادارے خبردار کر چکے ہیں کہ اگر فوری جنگ بندی نہ کی گئی تو غزہ میں قحط، بیماریوں اور ہلاکتوں کی شرح میں مزید خطرناک اضافہ ہو سکتا ہے۔

Related posts

وزیراعظم کی سیکیورٹی فورسز کو کامیاب آپریشنز پر خراج تحسین

عبد اللہ بن زید اور مصر کے وزیر خارجہ نے بات چیت کی – متحدہ عرب امارات

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر قطر روانہ، امیر قطر سے اہم ملاقات متوقع