اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی آج متوقع، شرح سود میں تبدیلی کے امکانات کم

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج (15 ستمبر) منعقد ہوگا، تاہم حالیہ بدترین سیلاب کے بعد شرح سود میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان کم ہے۔

کاروباری برادری حکومت اور اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں سے شدید مایوس ہے۔ کراچی چیمبر کے صدر جاوید بلوانی کے مطابق حکومت نے بارہا شرح سود میں کمی کے وعدے کیے مگر عملی اقدامات سامنے نہیں آئے۔

 انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی توقعات پر حالیہ سیلاب نے پانی پھیر دیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امام پراچہ نے کہا کہ مہنگائی کے تناسب سے شرح سود میں کمی کی گنجائش موجود ہے اور اسے سنگل ڈیجٹ میں لایا جانا چاہیے۔

 ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پاکستان کا شرح سود سب سے زیادہ ہے جس سے کاروبار متاثر ہورہا ہے۔

نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین نے تجویز دی کہ امریکا سے ٹیرف میں کمی کے ثمرات کاروباروں کو شرح سود میں کمی کے ذریعے منتقل کیے جاسکتے ہیں۔

فیصل معیز خان کے مطابق ملک میں کوسٹ آف ڈوئنگ بزنس بہت زیادہ ہے اور اگر شرح سود میں کمی کی جائے تو پاکستانی برآمدکنندگان خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کو شرح سود میں کمی کا وعدہ پورا کرنا ہوگا تاکہ ملکی ایکسپورٹ بڑھ سکے۔

ادھر ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سروے میں 72 فیصد مارکیٹ شرکاء نے بھی یہی توقع ظاہر کی ہے کہ اس اجلاس میں پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور اس کی بڑی وجہ حالیہ تباہ کن سیلاب ہے۔

Related posts

خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں؛ 31 خارجی دہشتگرد جہنم واصل

بھارت کی قومی ٹیم بھی انتہاپسندوں کے نرغے میں، ہاتھ نہ ملانے کی وجہ سامنے آگئی

کیش لیس اکانومی؛ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق