جلال پور پیر والا چاروں طرف سے سیلابی پانی میں گھر گیا، انخلا جاری

جنوبی پنجاب کا اہم شہر جلالپور پیروالا اس وقت قدرتی آفت کے شکنجے میں آ چکا ہے۔ چاروں اطراف سے سیلابی پانی نے شہر کو گھیر لیا ہے اور ہر لمحہ تباہی کے دہانے پر کھڑا دکھائی دے رہا ہے۔

 نواحی علاقوں سے پانی شہر کی جانب بڑھ رہا ہے، اور فضا مسلسل خوف، بے یقینی اور بے بسی سے لبریز ہے۔

صبح سویرے گاؤں 86 ایم بند پر ریسکیو ٹیمیں متحرک ہو گئیں۔ شدید پانی کے دباؤ کے باوجود ریلیف اہلکاروں نے ہنگامی کارروائیاں شروع کیں۔

متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے، جب کہ کئی علاقے مکمل طور پر پانی کی زد میں آ چکے ہیں۔

حیران کن طور پر خود سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب ریسکیو آپریشن کی قیادت کر رہی ہیں۔ انہوں نے موقع پر پہنچ کر خود لاؤڈ اسپیکر سے انخلائی اعلانات کیے، اور عوام کو گھروں سے نکلنے کی اپیل کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر شہری کی جان بچانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہے ہیں۔

صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے گزشتہ شب اوچ شریف روڈ پر شگاف ڈال کر پانی کا رخ موڑنے کی کوشش کی گئی، تاکہ جلالپور پیروالا شہر کو بچایا جا سکے۔ مگر یہ اقدام بعض علاقوں کے لیے مزید تباہی کا پیش خیمہ بن گیا۔

شگاف کے باعث بستی لانگ، بستی کنہوں، اور بہادر پور مکمل طور پر زیر آب آ چکے ہیں۔ ان بستیوں میں گھروں میں پانی داخل ہو چکا ہے اور سیکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں، مگر رسائی مشکل ہوتی جا رہی ہے۔

سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر کے مطابق، جلالپور پیروالا کے گرد چاروں اطراف سیلابی ریلا موجود ہے اور 90 فیصد نواحی علاقے زیر آب آ چکے ہیں۔ عارضی بند پر مسلسل دباؤ بڑھ رہا ہے اور خطرہ ٹلا نہیں ہے۔

شہر کی تمام مارکیٹیں، دکانیں اور کاروبار بند ہیں۔ گلیاں سنسان اور سڑکیں خاموش ہو چکی ہیں۔ لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر بلند مقامات پر نقل مکانی کر چکے ہیں، جب کہ کئی خاندان اب بھی امداد کے منتظر ہیں۔

صرف جلالپور ہی نہیں دریائے ستلج میں ایمپریس برج کے مقام پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔

 دریائے چناب پر ہیڈ پنجند کے مقام پر بھی شدید سیلاب کی کیفیت ہے۔ دونوں دریا پورے خطے میں تباہی پھیلا رہے ہیں۔

علی پور کے علاقے بیٹ چنہ، شیخانی، کوٹلہ اگر، شاہ وساوا سمیت متعدد بستیاں پانی میں ڈوب چکی ہیں۔

مظفرگڑھ کے سیت پور شہر میں پانی بھر چکا ہے اور خوراک و دوا کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ امدادی ٹیمیں مسلسل متحرک ہیں، مگر متاثرہ افراد کی تعداد ہزاروں میں پہنچ چکی ہے۔

Related posts

شہرقائد میں آج مطلع جزوی ابر آلود رہنے کا امکان

نور مقدم کیس میں سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی

خواہش تھی پہلے ’بیٹی‘ ہو، ٹک ٹاکر اقرا کنول کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش