قصور میں دریائے ستلج کے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب نے ولے والا گاؤں میں قیامت صغریٰ برپا کر دی۔
بول نیوز کے مطابق انتظامیہ کی بے حسی کے باعث گاؤں کے گھر، کھیت اور فصلیں دریا برد ہو گئیں جبکہ کئی کئی فٹ پانی ہر چیز بہا کر لے گیا۔
اہلِ علاقہ کے مطابق سیلابی ریلے بچیوں کے دھیج، شادی کا سامان اور گھروں کا قیمتی اثاثہ تک بہا لے گیا۔ متاثرہ خاندان بچے اور خواتین کو بانسوں اور ڈرموں سے بنی عارضی کشتیوں پر بٹھا کر دریا عبور کرنے پر مجبور ہیں۔
گھروں کا سامان اور زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر محفوظ مقامات تک پہنچانے کے دل دہلا دینے والے مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ بول نیوز کو موصول ویڈیوز میں گاؤں کی مکمل تباہی کے مناظر قید ہیں۔
اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ نہ انتظامیہ پہنچی اور نہ کوئی ریلیف ادارہ، لوگ اپنے بچوں کو گود میں اٹھائے آہ و بکا کرتے محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔
سیلاب متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کی جائیں تاکہ مزید انسانی جانیں اور قیمتی املاک ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔