پاکستانی کرکٹر حیدر علی ریپ کیس سے بری، مانچسٹر پولیس نے تحقیقات بند کر دیں

مانچسٹر: پاکستانی کرکٹر حیدر علی کے خلاف برطانیہ میں دائر کیے گئے ریپ کیس کو مانچسٹر پولیس نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر بند کر دیا۔

کراؤن پراسیکیوشن سروس (CPS) اور گریٹر مانچسٹر پولیس (GMP) نے تصدیق کی کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد کیس آگے بڑھانے کے لیے شواہد ناکافی پائے گئے۔

ذرائع کے مطابق، حیدر علی چند گھنٹوں کے اندر اپنا پاسپورٹ واپس حاصل کر لیں گے اور برطانیہ میں آزادانہ آمد و رفت کر سکیں گے۔ اس پیش رفت کے بعد ان کے کیریئر اور نجی زندگی پر چھائے خدشات بھی ختم ہو گئے ہیں۔

یاد رہے کہ یہ مقدمہ ایک برطانوی نژاد پاکستانی خاتون کی شکایت پر قائم کیا گیا تھا، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ جولائی میں مانچسٹر کے ایک ہوٹل میں ملاقات کے بعد حیدر علی نے ریپ کیا۔ شکایت 4 اگست کو درج کرائی گئی تھی جس پر حیدر علی کو گرفتار بھی کیا گیا تھا، تاہم وہ ضمانت پر رہا ہو گئے تھے۔

پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام دستیاب شواہد اور گواہیوں کی جانچ کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ مقدمے کو عدالت میں چلانے کے لیے کافی ثبوت موجود نہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ حیدر علی کے لیے بڑا ریلیف ہے، کیونکہ اس مقدمے نے نہ صرف ان کے کرکٹ کیریئر بلکہ ذاتی ساکھ کو بھی متاثر کیا تھا۔

Related posts

برساتی پانی کھڑا ہونے سے مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو شدید مشکلات

لیاقت پور میں کشتی حادثہ، نو افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، چھ لاشیں برآمد

کے ایچ ڈی اے نے دبئی – متحدہ عرب امارات میں نجی تعلیم کے لئے نئی رہنما خطوط طے کیں