کراچی میں چُپ تعزیہ کے جلوس کے موقع پر شہر بھر میں سخت سیکیورٹی اور ٹریفک کے فول پروف انتظامات کیے گئے۔
بول نیوز کے مطابق نشتر پارک میں منعقدہ ابتدائی مجلس علامہ باقر زیدی نے پڑھائی، جس کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہوا۔ جلوس کی قیادت بوتراب اسکاؤٹس نے کی جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری سیکیورٹی پر تعینات رہی۔
پولیس حکام کے مطابق نشتر پارک سے برآمد ہونے والا جلوس اپنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔
مزید پڑھیں: کراچی سمیت ملک بھر میں عاشورہ کے جلوس روایتی راستوں پر رواں دواں، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو کی ہدایت پر خصوصی سیکیورٹی پلان جاری کیا گیا تھا جس کے تحت صرف مرکزی جلوس کے لیے 3432 پولیس افسران و اہلکار تعینات کیے گئے۔ ضلع وسطی میں شاہ نجف جلوس کی حفاظت کے لیے بھی 2366 پولیس اہلکار موجود رہے۔
پولیس کے مطابق جلوس کے تمام راستوں کی سی سی ٹی وی مانیٹرنگ کی گئی اور شرکاء کی حفاظت کے لیے جلوس کے روٹ پر گاڑیوں کی پارکنگ پر پابندی عائد رہی۔
ٹریفک پولیس نے متبادل راستوں کا اعلان کیا تھا اور ایم اے جناح روڈ پر عام ٹریفک کے داخلے پر پابندی لگائی گئی، صرف اسٹیکر والی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت دی گئی۔ بھاری ٹریفک کو لیاقت آباد، ناظم آباد، شیرشاہ اور ماڑی پور کے راستے موڑ دیا گیا تھا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق جلوس کے اختتام کے بعد ایم اے جناح روڈ کو عام ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔